تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کبیرہ گناہوں کا ذکر کر آتا ہے‘ الا من تاب کے ساتھ ذکر کیا ہے اسی بناء پر علماء کا اجماع ہے کہ کبیرہ گناہ بغیر توبہ کے معاف نہیں ہوتا پس جہاں احادیث میں گناہوں کے معاف ہونے کا ذکر آتا ہے علماء اس کو صغائر (معمولی چھوٹے گناہ) کے ساتھ مقید فرمایا کرتے ہیں توبہ کی حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ گناہوں پر ندامت اور آئندہ کونہ کرنے کا عزم ہو‘ اگر کسی شخص سے کبیرہ گناہ ہو گئے ہیں اس کے لئے ضروری ہے کہ شب قدر ہو یا اور کوئی قبولیت کا موقع ہو‘ اپنی بداعمالیوں سے سچے دل سے پختگی کے ساتھ دل و زبان سے توبہ بھی کر لے تاکہ اللہ کی رحمت کاملہ متوجہ ہو‘ اور صغیرہ کبیرہ سب طرح کے گناہ معاف ہو جائیں۔ [فضائل رمضان المبارک ص ۳۸] فرشتوں کی آمد حضرت انس رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ ((اِذَا کَانَ لَیْلَۃُ الْقَدْرِ نَزَلَ جِبْرِیْلُ فِیْ کَبْکَبَۃٍ مِّنَ الْمَلٰئِکَۃِ یُصَلُّوْنَ عَلٰی کُلِّ عَبْدٍ قَائِمٍ اَوْ قَاعِدٍ یَذْکُرُ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ)) ’’شب قدر میں حضرت جبرئیل علیہ السلام فرشتوں کی ایک جماعت کے ساتھ اترتے ہیں اور اس شخص کے لئے جو کھڑے یا بیٹھے اللہ کا ذکر کر رہا ہے اور عبادت میں مشغول ہے دعاء رحمت کرتے ہیں۔‘‘ تشریح: حضرت جبرئیل علیہ السلام کا فرشتوں کے ساتھ آنا خود قرآن شریف میں مذکور ہے اور بہت سی احادیث میں اس کی تصریح ہے کہ حضرت جبرائیل علیہ السلام تمام فرشتوں کو تقاضہ فرماتے ہیں کہ ہر ذاکر و شاغل کے گھر جائیں اور ان سے مصافحہ کریں۔ حضرت ابن عباسؓ کی ایک حدیث میں ہے کہ فرشتے حضرت جبرئیل علیہ السلام کے کہنے سے متفرق ہو جاتے ہیں اور کوئی گھر چھوٹا بڑا‘ جنگل یا کشتی ایسی نہیں ہوتی جس میں کوئی مومن ہو اور وہ فرشتے مصافحہ کرنے کے لئے وہاں نہ جاتے ہوں۔ اس سے مراد دعائے خیر بھی ہو سکتی ہے اور خود مصافحہ بھی‘ کیونکہ فرشتے مجسم نور ہی نور ہوتے ہیں جو کہ ہم کو نظر نہیں آتے‘ اور محسوس بھی نہیں ہوتے‘ جس طرح سے مرنے والے کے پاس ملک الموت اور فرشتوں کی آمد اور بات چیت کا ذکر آتا ہے‘ ہوسکتا ہے کہ اللہ والوں کو محسوس ہوتے ہوں اور نظر بھی آتے ہوں۔ فرشتے کس گھر میں نہیں آتے لیکن فرشتے اس گھر میں نہیں داخل ہوتے جس میں کتا یا خنزیر ہو یا حرام کاری کی وجہ سے ناپاک ہو یا تصویر ہو۔ مسلمانوں کے کتنے گھر ایسے ہیں جن میں خیالی زینت کی خاطر تصویریں لٹکائی جاتی ہیں‘ اور اللہ تعالیٰ کی اتنی بڑی نعمت رحمت سے اپنے ہاتھوں اپنے کو محروم کرتے ہیں‘ (کیونکہ) تصویر لگانے والا ایک آدھ ہوتا ہے مگر اس گھر میں رحمت کے فرشتوں کے داخل ہونے سے روکنے کا سبب بن کر سارے گھر کو اپنے ساتھ محروم رکھتا ہے۔[فضائل رمضان ص۴۰] شب قدر کی تعیین نہ ہونے کا سبب حضرت عبادہ بن الصامت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم اس