تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
والے بھی‘ (وہ عمل صلوٰۃ التسبیح ہے) (میرے چچا) اگر آپ سے ہو سکے تو روزانہ یہ نماز پڑھا کریں اور اگر روزانہ نہ پڑھ سکیں تو ہر جمعہ کے دن پڑھ لیا کریں‘ اور اگر آپ یہ بھی نہ کر سکیں تو سال میں ایک دفعہ پڑھ لیا کریں اور اگر یہ بھی نہ ہو سکے تو کم از کم زندگی میں ایک بار ہی پڑھ لیں۔ [ابودائود و ابن ماجہ] صلوٰۃ التسبیح کا ثواب عام ہے سوال: صلوٰۃ التسبیح کا ثواب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے جیسا کہ اپنے چچا حضرت عباس رضی اللہ عنہ کو فرمایا تھا‘ کیا اور امتی کو بھی ایسا ہی ثواب ملے گا یا نہیں؟ جواب: حدیث شریف میں ہے‘ انما الاعمال بالنیات۔ [مشکوۃ شریف کتاب الایمان] پس مدار ثواب کا نیت پر ہے۔ اگر لوجہ اللہ خالص نیت سے کوئی شخص پڑھے گا‘ ثواب بھی اسی قدر ملے گا۔ حضرت عباس رضی اللہ عنہ کو جو تعلیم فرمائی تھی‘ وہ ان کی خصوصیت نہ تھی جیسے آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی دیگر ادعیہ (دعائوں) اور اعمال کی تعلیم و بشارت ثواب عام تھی۔ [فتاویٰ دارالعلوم ص ۳۱۳ جلد۴] صلوٰۃ التسبیح کی جماعت جماعت نوافل کی خواہ صلوٰۃ التسبیح ہو یا کوئی دوسرے نوافل اگر بہ تداعی ہو (یعنی اگر باقاعدہ اہتمام کے ساتھ دو افراد سے زائد ہوں) مکروہ ہے۔ [فتاویٰ دارالعلوم ص ۳۱۳ جلد ۴ بحوالہ رد المحتار ص ۳۶۳ جلد اول الوتر النوافل] تعلیم کی غرض سے جماعت کرنا سوال: رمضان شریف کے آخری جمعہ میں صلوٰۃ التسبیح باجماعت پڑھائی جاتی ہے اس کا شرعاً کیا حکم ہے؟ امام صاحب کہتے ہیں کہ جاہل لوگ صلوٰۃ التسبیح نہیں پڑھ سکے۔ لہٰذا ان کو امام کی متابعت میں ثواب مل جائے گا۔ جواب : یہ خیال غلط ہے‘ اور امام کا خیال بھی غلط ہے بدعت کا ارتکاب اس خیال سے درست نہیں۔ [فتاویٰ دارالعلوم ص ۳۱۴ جلد ۴] نماز میں ہاتھ کی کیفیت سوال: صلوٰۃ التسبیح کے قومہ میں ہاتھ باندھے رکھے یا کھلے رکھے؟ جواب: کھلے رہنا ہی معمول بہ ہے۔ [فتاویٰ دارالعلوم ص۳۱۴ جلد ۴] نماز کا طریقہ صلوٰۃ التسبیح کی چار رکعتیں نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے منقول ہیں‘ بہتر ہے کہ چاروں ایک سلام سے پڑھی جائیں‘ اگر دو سلام سے پڑھی جائیں تب بھی درست ہے۔ یعنی ایک ساتھ چار رکعتیں بھی پڑھ سکتے ہیں اور دو دو رکعت کرکے بھی پڑھ سکتے ہیں۔ ہر رکعت میں پچھتر مرتبہ تسبیح (سبحان اللہ) کہنا چاہئے پوری نماز میں تین سو مرتبہ نماز صلوٰۃ التسبیح پڑھنے کی ترکیب یہ ہے کہ نیت کرے: نَوَیْتُ اَنْ اُصَلِّیَ اَرْبَعَ رَکْعَاتٍ صَلٰوۃِ التَّسْبِیْحِ۔ یا اردو میں یوں کہ ’’میں نے یہ ارادہ کیا کہ چار رکعت نماز صلوٰۃ التسبیح پڑھوں‘‘ (یا دل میں خیال کر لے زبان سے کہنا بھی ضروری نہیں ہے) تکبیر تحریمہ کہہ کر ہاتھ باندھ لے اور سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ پوری پڑھ کر پندرہ مرتبہ (بغیر ہاتھ چھوڑے)کہے