تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کوتاہی # بعض حضرات اپنے گھر میں روزہ افطار کرتے ہیں ان کے ساتھ بھی یہی ہوتا ہے۔ اکثر لوگوں کی جماعت برباد ہوتی ہے پھر جب مسجد میں جماعت ملنے سے مایوسی ہو جاتی ہے تو اکثر لوگ گھر ہی میں نماز پڑھ لیتے ہیں اس طرح روزانہ مسجد کے برکات سے محروم رہتے ہیں جب ان سے مسجد میں افطار کے لیے کہا جاتا ہے تو مسجد میں افطار کرنے کو حقیر سمجھتے ہیں اور ایسا کرنا ان کے لیے عار کا باعث ہے۔ افسوس! اپنے گھر میں یا کسی بندہ کے گھر میں جا کر کھانا فخر اور خدائے پاک کے در پر حاضر ہونا اور افطار کرنا عار ہے۔ اگر یہی خیال ہے تو تمام افطار بیکار ہی بیکار ہے۔ کوتاہی $ بہت سے حضرات افطار تو مسجد میں کرتے ہیں اور نماز بھی جماعت سے پڑھ لیتے ہیں مگر یہ لوگ دوسری قسم کی کوتاہی میں مبتلا ہوتے ہیں اور مسجد کے آداب کا خیال نہیں رکھتے ہیں مثلاً : کھجوریں وغیرہ کھا کر ان کی گٹھلیاں مسجد ہی میں ڈال دیتے ہیں‘ بعض دفعہ مسجد کی دریوں اور صفوں پر رہتی رہی ہیں جس سے بعض لطیف المزاج حضرات کو سخت اذیت ہوتی ہے‘ اور مسجد کو گندہ کرنے کا گناہ اس سے الگ ہے۔ ! مسجدوں میں مختلف قسم کی افطاری ہوتی ہے اور اس کو تقسیم کیا جاتا ہے‘ افطار کرنے والے حضرات اس کو لے کر مسجد کے مختلف گوشوں میں بیٹھ جاتے ہیں پھر افطار کے وقت اس پر ایسا جھپٹتے ہیں کہ کچھ ہوش نہیں رہتا چاول‘ دالیں اور دیگر اشیاء کی بھوریں مسجد کے صحن میں خوب پھیل جاتی ہیں بعض لوگ صفوں پر بیٹھ کر ایسا کرتے ہیں تو دریاں خراب ہو جاتی ہیں اور پھر تمام نمازیوں کے قدموں میں آ کر چپکتی ہیں جس میں سب سے بڑا گناہ خدائے ذوالجلال کی عطاء کی ہوئی روزی کی سخت ناقدری اور ناشکری ہے۔ دوسرا گناہ مسجد میں گندگی پھیلانا ہے۔ تیسرا گناہ آنے والے نمازیوں کو ایذاء پہنچانا ہے اور ایذاء مسلم حرام ہے۔ " بسا اوقات افطار کے دوران اذان ہو جاتی ہے اس لیے پھر یہ حضرات جلدی جلدی کرکے جماعت کی فکرکرتے ہیں اور مسجد کی دریاں اسی گندے صحن پر بچھا کر نیت باندھ لیتے ہیں جس سے مسجد کی دریاں خراب ہو جاتی ہیں اور موذن کو تکلیف ہوتی ہے۔ کوتاہی % بعض جگہ مسجد میں آنے والی عمدہ عمدہ افطاری بھیجنے والوں کی طرف سے بلا کسی تعیین و تخصیص کے الگ چھپا کر رکھ لی جاتی ہے اور عام افطاری تقسیم کر دی جاتی ہے‘ پھر اس کو نماز کے بعد خاص خاص حضرات مل کر اڑاتے ہیں یہ چوری نہیں تو اور کیا ہے افطار کرانے والے نے اس غرض سے مسجد میں بھیجا کہ روزہ اس سے افطار کریں اور اس کو ثواب ملے اور یہاں اس غریب کی افطاری کا یہ خون ہوتا ہے کچھ تو اللہ کاخوف کریں اور عذاب آخرت سے ڈریں۔ ((اَللّٰھُمَّ لاَ تَقْتُلْنَا بِغَضَبِکَ وَلاَ تُھْلِکْنَا بِعَذَابِکَ)) اللہ تعالیٰ تمام مسلمان مرد اور عورتوں کو رمضان المبارک اور افطار کرنے کرانے کی تمام فیوض و برکات سے مالا مال فرمائے اور تمام گناہوں‘ نافرمانیوں اور کوتاہیوں سے