فِیْہِ الْوَاوُ وَھِیَ لِمُطْلَقِ الْجَمْعِ عِنْدَنَا مِنْ غَیْرُ تَعَرُّضٍ لِمُقَارَنَۃٍ وَلَا تَرْتِیْبٍ وَعَلَیْہِ عَامَّۃُ اَھْلِ اللُّغَۃِ وَاَئِمَّۃُ الْفَتْوٰی وَاِنَّمَا یَثْبُتُ التَّرْتِیْبُ فِیْ قَوْلِہٖ اِنْ نَکَحْتُھَا فَھِیَ طَالِقٌ وَطَالِقٌ وَطَالِقٌ حَتّٰی لَایَقَعَ بِہٖ اِلَّا وَاحِدَ ۃً فِیْ قَوْلِ اَبِیْ حَنِیْفَۃَؒ خِلَافًا لِصَاحِبَیْہٖ ؒ ضَرُوْرَۃَ اَنَّ الثَّانِیَۃَ تَعَلَّقَتْ بِالشَّرْطِ بِوَاسِطَۃِ الْاُوْلٰی لَابِمُقْتَضٰی الْوَاوِوَفِیْ قَوْلِ الْمَوْلٰی اَعْتَقْتُ ھٰذِہٖ وَھٰذِہٖ وَقَدْ زَوَّجَھُمَاالْفَضُوْلِیُّ مِنْ رَجُلٍ اِنَّمَا بَطَلَ نِکَاحُ الثَّانِیَۃِ لِاَنَّ صَدْرَ الْکَلَامِ لَایَتَوَقَّفُ عَلٰے اٰخِرِہٖ اِذَا لَمْ یَکُنْ فِیْ اٰخِرِہٖ مَایُغَیِّرُ اَوَّلَہٗ وَعِتْقُ الْاُوْلٰی یُبْطِلُ مَحَلِّیَۃَ الْوَقْفِ فَبَطَلَ الثَّانِیُ قَبْلَ التَّکَلُّمِ بِعِتْقِھَا۔
ترجمہ:-اور جس بحث پر کتاب ختم ہورہی ہے ،وہ حروف معانی کا باب ہے،پس فقہ کے مسائل کا ایک حصہ حروف معانی پر موقوف ہے،اور ان حروف معانی میں کثیر الوقوع حروف عطف ہیں،اور عطف میں اصل واؤ ہے،اور واؤ ہمارے نزدیک مطلق جمع کے لئے ہے ،مقارنت اور ترتیب سے تعرض کئے بغیر،اور اسی پر عام اہل لغت اور اہل فتوی ہیں،اور ترتیب ثابت ہوتی ہے مرد کے اس قول میں(اجنبیہ سے)کہ’’اگر میں نے اس سے نکاح کیا تو اسے طلاق ہے اور طلاق ہے،اور طلاق ہے ،یہانتک کہ اس سے ایک ہی طلاق واقع ہوگی امام ابوحنیفہؒ کے قول کے مطابق ،برخلاف صاحبین کے، اس بات کے تقاضہ کرنے کی وجہ سے کہ دوسری طلاق شرط کے ساتھ متعلق ہوگی پہلی طلاق کے واسطہ سے ،نہ کہ واؤ کے تقاضے سے، اور مولی کے قول ’’اعتقت ھذہ وھذہ‘‘ میں، جب کہ ان دونوں باندیوں کا نکاح فضولی نے کسی مرد کے ساتھ کردیا ہو، تو دوسری کا نکاح باطل ہے، اس لئے کہ اول کلام آخر کلام پر موقوف نہیں ہوتا ہے جب کہ آخر کلام میں ایسی چیز نہ ہو جو اول کلام کو بدل دے، اور پہلی باندی کا آزاد ہونا نکاح موقوف کی محلیت کو باطل کردیتا ہے، پس دوسری کا نکاح اس کے عتق کے تکلم سے پہلے ہی باطل ہوگیا۔
------------------------------
تشریح :-مصنفؒ اپنی کتاب المنتخب الحسامی کو حروف معانی کی بحث پر ختم کررہے ہیں،اور اس کی علت بھی بیان کررہے ہیں،کہ حروف معانی کی بحث اگر چہ نحوسے متعلق ہے ،مگر چونکہ بہت سے مسائل فقہیہ کا تعلق حروف معانی سے ہے،اس لئے ہم نے اس بحث کو ہماری کتاب کا خاتمہ بنایا۔
پھر حروف معانی میں کثرت سے استعمال حروف عطف کا ہے،اس لئے حروف عطف کو پہلے بیان کیا،حروف معانی میں حروف کے علاوہ کلمات شرط،کلمات ظروف بھی ہیں،مگر چونکہ حروف زیادہ ہیں، اس لئے تغلیباً باب