وَاَمَّا الَّذِیْ شُرِعَ لَہٗ فَبِنَاءٌ عَلٰے حَاجَتِہٖ وَالْمَوْتُ لَایُنَافِیْ لَہٗ مَایَنْقَضِی بِہٖ الْحَاجَۃُ وَلِذٰلِکَ قُدِّمَ جَھَازَہٗ ثُمَّ دُیُوْنُہٗ ثُمَّ وَصَایَاہٗ مِنْ ثُلُثِہٖ ثُمَّ وَجَبَ الْمَوَارِیْثُ بِطَرِیَقِ الْخِلَافَۃِ عَنْہُ نَظْرًا لَہٗ وَلِھٰذَا بَقِیَتِ الْکِتَابَۃُ بَعْدَ مَوْتِ الْمَوْلٰی وَبَعْدَ مَوْتِ الْمُکَاتَبِ عَنْ وَفَاءٍ وَقُلْنَا اِنَّ الْمَرْأَۃَ تَغْسِلُ زَوجَھَا بَعْدَ الْمَوْتِ فِیْ عِدَّتِھَالِاَنَّ الزَّوْجَ مَالِکٌ فَبَقِیَ مِلْکُہٗ اِلٰی اِنْقِضَاءِ الْعِدَّۃِ فِیْمَا ھُوَ مِنْ حَوَائِجِہٖ خَاصَّۃً بِخِلَافِ مَا اِذَامَاتَتِ اَلْمَرْأَۃُ لِاَنَّھَا مَمْلُوْکَۃٌ وَقَدْ بَطَلَتْ اَھْلِیَّۃُ الْمَمْلُوکِیَّۃِ بِالْمَوْتِ وَلِھٰذَا تَعَلَّقَ حَقُّ الْمَقْتُوْلِ بِالدِّیَۃِ اِذَا اِنْقَلَبَ الْقِصَاصُ مَالًاوَاِنْ کَانَ الْاَصْلُ وَھُوَ الْقِصَاصُ یَثْبُتُ لِلْوَرَثَہِ اِبْتَدَاءً بِسَبَبٍ اِنْقَعَدَ لِلْمُوْرِثِ لِاَنَّہٗ یَجِبُ عِنْدَ اِنْقِضَاءِ الْحَیٰوۃِ وَعِنْدَذٰلِکَ لَایَجِبُ لَہٗ اِلَّا مَا یَضْطَرُّ اِلَیْہِ لِحَاجَتِہٖ فَفَاَرَقَ الْخَلْفُ الْاَصَلَ لِاِخْتِلَافَ حَالِھِمَاوَاَمَّا اَحْکَامُ الْاَخِرَۃِ فَلَہٗ فِیْھَا حُکْمُ الْاَحْیَاءِ لِاَنَّ الْقَبْرَ لِلْمَیِّتِ فِیْ حُکْمِ الْاَخِرَۃِ کَالرَّحِمِ لِلْمَاءِ وَالْمَھْدِ لِلطِّفْلِ فِیْ حَقِّ الدُّنْیَاوُضِعَ فِیْہِ لِاَحْکَامِ الْاٰخِرَۃِ رَوْضَۃُ دَارٍ اَوْحُفْرَۃُ نَارٍ وَنَرْجُوْ اللّٰہَ تَعَالٰی اَنْ یُّصَیِّرَہٗ لَنَا رُوْضَۃً بِکَرَمِہٖ وَفَضْلِہٖ ۔
ترجمہ:-اور بہرحال وہ احکام جو خود میت کے لئے مشروع ہوں ،تو وہ اس کی حاجت پر مبنی ہیں، اور موت حاجت کے منافی نہیں ہے، پس میت کے لئے وہ احکام باقی رہیں گے جن کے ذریعہ اس کی حاجت پوری ہوجائے ، اور اسی وجہ سے میت کی تجہیز مقدم کی جاتی ہے، پھر اس کے قرضے پھر اس کے تہائی مال سے اس کی وصیتیں، پھر میت پر شفقت کی غرض سے اس کی طرف سے بطریقِ خلافت میراثیں واجب ہیں، اور اسی وجہ سے کتابت باقی رہے گی مولی کی موت کے بعد، اور مکاتب کی موت کے بعد وفاء کے ساتھ (یعنی اتنا مال چھوڑے جو بدل کتابت کے لئے کافی ہو) اور ہم نے کہا کہ عورت اپنے شوہر کو غسل دے سکتی ہے اس کی موت کے بعد اپنی عدت میں، اس لئے کہ شوہر مالک ہے، تو اس کی ملک عدت پوری ہونے تک باقی رہے گی، خاص طور پر ان چیزوں میں جو شوہر کی ضروریات میں سے ہیں، برخلاف اس کے کہ جب عورت مرگئی، اس لئے کہ عورت مملوکہ ہے، اور مملوکیت کی اہلیت موت کی وجہ سے باطل ہوگئی، اور اسی وجہ سے مقتول کا حق دیت کے ساتھ متعلق ہوگا جب کہ قصاص مال سے بدل جائے، اگر چہ اصل یعنی