نمازمیںقہقہہ مار کر ہنسنے سے وضوٹوٹ جاتاہے،تو قہقہہ سے وضو کا ٹوٹناخلافِ قیاس ہے، کیونکہ وضو نجاست سے ٹوٹتاہے اور قہقہہ میںکوئی نجاست کا خروج نہیںہے ،لہٰذاقہقہہ سے نماز میںوضونہیںٹوٹنا چاہیے جیسے نماز کے علاوہ میںقہقہہ سے وضو نہیںٹوٹتا ،لیکن حدیث کی وجہ سے نماز میں قہقہہ کو خلاف ِ قیاس ناقض ِوضو قرار دیا، لہٰذا اس پر نمازِ جنازہ اور سجدۂ تلاوت کو قیاس نہیں کرسکتے کیونکہ مقیس علیہ یعنی صلاۃِ کاملہ میں قہقہہ کا ناقض ِوضو ہونا خلاف ِقیاس ہے۔
وَاَنْ یَتَعَدّٰی الْحُکْمُ الشَّرْعِیُّ الثَّابِتُ بِالنَّصِّ بِعَیْنِہٖ اِلٰی فَرْعٍ ھُوَ نَظِیْرُہٗ وَلَا نَصَّ فِیْہِ فَلَا یَسْتَقِیْمُ التَّعْلِیْلُ لِاِ ثْبَاتِ اِسْمِ الْخَمْرِ لِسَائِرِ الْاَشْرِبَۃِ لِاَ نَّہٗ لَیْسَ بِحُکْمٍ شَرْعِیٍّ وَلَالِصِحَّۃِظِھَارِ الذِّمِّیِّ لِکَوْنِہٖ تَغْیِیْراًلِلْحُرْمَۃِ الْمُتَنَاھِیَۃِ بِالْکَفَّارَۃِ فِی الْاَصْلِ اِلَی اِطْلَاقِھَافِی الْفَرْعِ عَنِ الْغَایَۃِوَلَالِتَعْدِیَۃِ الْحُکْمِ مِنَ النَّاسِیْ فِی الْفِطِر اِلَی الْمُکْرَہٖ وَالْخَاطِیْ لِاَ نَّ عُذْرَھُمَا دُوْنَ عُذْرِہٖ فَکَانَ تَعْدِیَتُہٗ اِلٰی مَا لَیْسَ بِنَظِیْرِہٖ وَلَا لِشَرْطِ الْاِیْمَانِ فِیْ رَقَبَہِ کَفَّارَۃِ الْیَمِیْنِ وَالظِّھَارِ وَفِی مَصْرَفِ الصَّدَقَاتِ لِاَنّٗہٗ تَعْدِ یَۃٌ اِلٰی مَا فِیْہِ نَصٌّ بِتَغْیِیْرِہٖ۔
ترجمہ:-اور(تیسری شرط)یہ ہے کہ وہ حکم شرعی جو ثابت ہو نص سے بعینہٖ اس فرع کی جانب متعدی ہو جواس کی نظیر ہے، اوراس میں کوئی نص نہ ہو ،پس تعلیل درست نہ ہوگی خمر کا نام ثابت کرنے کے لئے تمام شرابوںکے لئے ،اسلئے کہ یہ حکم ِشرعی نہیں ہے ،اورنہیںہے (درست قیاس کرنا)ذمی کے ظہار کے صیحح ہونے کے لئے ،قیا س کے تبدیل کرنے والاہونے کی وجہ سے اس حرمت کو جوختم ہوجاتی ہے کفارہ سے اصل(مسلمان)میں،فرع(ذمی)میںاس حرمت کے غایت سے اطلاق کی طرف (یعنی غایت سے اطلاق کی طرف تبدیل کرنے والاہونے کی وجہ سے)اور نہیںہے(درست قیاس کرنا)روزہ ٹوٹنے میں ناسی سے حکم کو متعدی کرنے کے لئے مُکْرَہ اور خاطی کی طرف ،اس لئے کہ ان دونوںکا عذر ناسی سے کم درجہ کا عذر ہے ،پس ناسی کے حکم کومتعدی کرنا (مُکْرَہ اور خاطی کی طرف)ایسی چیز کی طرف حکم کو متعدی کرنا ہے جو ناسی کی نظیر نہیں ہے، اور نہیںہے (درست قیاس کرنا)ایمان کی شرط کے لئے کفارہ یمین و ظہار کے رقبہ میںاور صدقات کے مصرف میں ،کیونکہ یہ قیاس تغییرِ حکم کے ساتھ ایسی چیزکی طرف حکم کومتعدی کرنا ہے جس میںنص موجود ہے۔
------------------------------
تشریح:-تیسری شرط اور دو وجودی شرطوں میںپہلی شرط بیان کررہے ہیں،یہ کہنے کو توایک شرط ہے مگر حقیقت