تحفہ رمضان - فضائل و مسائل - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اسی طرح اول و آخر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم پر درود بھیجنا۔ (ادب نمبر۰ ۱) دعا کے لئے دونوں ہاتھ پھیلانا۔ (ادب نمبر ۱۱) دونوں ہاتھوں کو مونڈھوں کے برابر اٹھانا۔ (ادب نمبر ۱۲) ادب و تواضع کے ساتھ بیٹھنا۔ (ادب نمبر ۱۳) اپنی محتاجی اور عاجزی کو ذکر کرنا۔ (ادب نمبر ۱۴) دعا کے وقت آسمان کی طرف نظر نہ اٹھانا۔ (ادب نمبر ۱۵) اللہ تعالیٰ کے اسماء حسنیٰ اور صفات عالیہ ذکرکرکے دعا کرنا۔ (ادب نمبر ۱۶) دعا کے وقت انبیاء اور دوسرے مقبول و صالح بندوں کے ساتھ توسل کرنا یعنی یہ کہنا کہ یا اللہ ان بزرگوں کے طفیل سے میری دعا قبول فرما [بخاری] (ادب نمبر ۱۷) دعا میں آواز پست کرنا۔ (ادب نمبر ۱۸) ان دعائوں کے ساتھ دعا کرنا جو آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم سے منقول ہیں کیوں کہ آپ نے دین و دنیا کی کوئی حاجت نہیں چھوڑی جس کی دعا تعلیم نہ فرمائی ہو۔ (ادب نمبر۱۹) ایسی دعا کرنا جو اکثر حاجات دینی و دنیوی کو حاوی و شامل ہو۔ (ادب نمبر ۲۰) دعا میں اول اپنے لئے دعا کرنا پھر اپنے والدین اور دوسرے مسلمان بھائیوں کو شریک کرنا۔ (ادب نمبر ۲۱) اگرامام ہو تو تنہا اپنے لئے دعا نہ کرے بلکہ سب شرکاء جماعت کو دعا میں شریک کرے۔ (ادب نمبر ۲۲) عزم کے ساتھ دعا کرے (یعنی یوں نہ کہے کہ یا اللہ اگر تو چاہے تو میرا کام پورا کر دے۔) (ادب نمبر ۲۳) رغبت و شوق کے ساتھ دعا کرے۔ (ادب نمبر ۲۴) جس قدر ممکن ہو حضور قلب کی کوشش کرے اور قبولیت دعا کی امید قوی رکھے۔ (ادب نمبر ۲۵)