اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حکیم الامت حضرت مولانا ومقتدانا الشاہ اشرف علی تھانوی ؒکے بارے میں بزمانۂ طالب علمی اکابرِ امت نے اس کا اندازہ لگالیا تھا کہ آگے چل کر مسندِ ارشاد پر متمکن ہو کر مرجع خلائق ہوں گے۔ اور ہر خاص وعام ان کے فیوض وبرکات سے متمتع ہوں گے۔ چناں چہ حضرت اقدس کے کارہائے نمایاں نے اساطینِ امت کے اس خیال کی تصدیق کی۔ کہنے والے نے سچ کہا ہے: قلندر ہر چہ گوید دیدہ گوید خداوند قدوس نے حضرت والا کو تجدید اور احیائے سنت کے جس اعلیٰ مقام پر فائز فرمایا تھا اس کی اس دور میں نظیر نہیں۔ آج بھی مخلوق حضرت کی تصنیفات وارشاداتِ عالیہ اور مواعظِ حسنہ سے فیض یاب ہورہی ہے۔ حضرت کے علوم ومعارف کے سلسلہ میں مختلف عنوان سے ہندوپاک میں کام ہو رہا ہے، لیکن بجا طور پر کہا جا سکتا ہے کہ اللہ پاک نے محض اپنے فضل سے عزیزی مولوی مفتی محمد زید سلّمہ مدرس جامعہ عربیہ ہتورا کو جس نِرالے انداز سے کام کی توفیق عطا فرمائی اس جامعیت کے ساتھ ابھی تک کام نہیں ہوا تھا۔ اسی سلسلے کی ایک درجن سے زائد ان کی تصانیف ہیں۔ بارگاہِ ایزدی میں دعا ہے کہ اس کو قبولیتِ تامہ عطا فرمائے اور مزید توفیق نصیب فرمائے۔ احقر صدیق احمد غفرلہ خادم جامعہ عربیہ ہتورا باندہ (یوپی)عرضِ مرتب احکام العملیات والتعویذات اللہ تعالیٰ نے انسانی فطرت کو کثیف بھی بنایا ہے اور لطیف بھی، جس طرح وہ ظاہری اور مادی اسباب سے غیر معمولی طور پر متاثر ہوتا ہے اپنی لطافتِ طبع کے سبب معنوی اسباب اور باطنی تدابیر سے بھی متاثر ہوتا ہے اور یہ معنوی اسباب اگرچہ مخفی، غیر محسوس، غیر مشاہد ہوتے ہیں لیکن ان کی قوت ایسی ہوتی ہے کہ مشیّتِ خداوندی سے آدمی اس قوت سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ اسی قسم کے معنوی اسباب اور باطنی قوت کو عملیات اور سحر سے تعبیر کرتے ہیں، جو کبھی جھاڑ پھونک کی شکل میں ہوتی ہے کبھی تعویذ گنڈے اور کبھی دوسری شکل میں۔