اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
دیتے ہیں (حالاں کہ بے وضو) اس کا لکھنا اور چھونا دونوں ناجائز ہیں۔3 ۳۔ اگر کسی کافر کو تعویذ دینا ہو تو بہتر یہ ہے کہ قرآنی آیت نہ لکھے بلکہ یا تو وہ حروف جدا جدا لکھ دے یا ان حروف کے ہندسے لکھ دے یا اور کچھ جائز عبارت لکھ دے۔ ۴۔ تعویذ جب کپڑے میں لپٹا ہو بیت الخلا میں جانا جائز ہے۔ ۵۔ اگر قرآنی آیت طشتری پر لکھی جائیں تو ان کے لکھنے اور چھونے کے لیے بھی وضو شرط ہے۔ اس لیے بہتر ہے کہ اگر طالب (یعنی تعویذ لینے والا) باوضو نہ ہو تو خود عامل اس کو لکھ کر پانی سے دھو کر اس کو دے دے۔ ۶۔ جب تعویذ کی ضرورت نہ رہے بہتر ہے کہ اس تعویذ کو دھو کر وہ پانی کسی پاک جگہ چھوڑ دے۔4عورت کے لیے نامحرم یا اجنبی مرد کو تعویذ دینے سے احتیاط ایک شخص اپنے کسی عزیز (رشتہ دار) کی بیوی کے لیے کوئی تعویذ لینے آیا تو انکار فرمادیا۔ اور فرمایا کہ خود اس کا شوہر کیوں نہیں آتا۔ پھر حاضرین مجلس سے فرمایا کہ بس اس طرح ناجائز تعلقات قائم ہوجاتے ہیں کیوں کہ عورتوں کا قلب نرم ہوتا ہے۔ اس قسم کی خدمتوں سے وہ متاثر ہونے لگتی ہیں۔ اگر کوئی عورت کسی نامحرم کے ہاتھ تعویذ منگاتی ہے تو میں نہیں دیتا۔1مقدمے کی کامیابی کا ایک عمل ضرورت کے وقت تعویذ کھلانا پلانا سب جائز ہے : سوال: مقدمے کی فتح یابی کے لیے اسمِ ذات (یعنی اللہ) لکھ کر آٹے کی گولیاں بنا کر مچھلیوں کو کھلانا جائز ہے یا نہیں؟ الجواب: جب تعویذ آدمی کو کھلانا پلانا جائز ہے اسی طرح سے حیوان کو بھی کھلانا جائز ہے۔ اور اگر پانی میں ڈالنے سے اہانت (وبے ادبی) کا شبہ ہو تو قصداً اہانت نہیں ہے بلکہ استبراک (یعنی برکت حاصل کرنا) مقصود ہے۔ رہا یہ کہ اس عمل کو مقصود میں کچھ دخل ہے یا نہیں؟ سو مجھ کو اس کی تحقیق نہیں۔ واللہ اعلم2فصل عملیات وتعویذات میں ساعت، دن، وقت کی قید وپابندی غلط ہے حدیث شریف میں حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے رسول اللہ ﷺنے ارشاد فرمایا: