اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جھاڑ پھونک احادیث کی روشنی میں شفائے امراض کے وہ عملیات جو احادیث پاک میں وارد ہیں : اسمائے الٰہیہ اور ادعیہ ماثورہ (یعنی وہ دعائیں جو حضورﷺ سے منقول ہیں ان) سے جھاڑ پھونک بھی جائز ہے۔عام امراض کے واسطے (حدیث میں) یہ علاج وارد ہے: ۱۔ مریض پر داہنا ہاتھ پھیرا جائے اور یہ پڑھے: أَذْہِبِ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ، وَاشْفِ أَنْتَ الشَّافِيْ، لَا شِفَائَ اِلَّا شِفَاؤُکَ شِفَائً لَا یُغَادِرُ سَقَمًا۔ (بخاري، و مسلم) ۲۔ قُلْ أَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ اور قُلْ أَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ پڑھ کر دم کرنا۔ (مسلم) ۳۔ تکلیف کی جگہ پر ہاتھ رکھ کر یہ دعا پڑھنا مسلم شریف کی روایت میں آیا ہے: بسم اللّٰہ تین بار اور أَعُوْذُ بِعِزَّۃِ اللّٰہِ وَقُدْرَتِہٖ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ وَأُحَاذِرُ۔ (مسلم) ۴۔ یہ دعا بھی مسلم شریف کی روایت میں آئی ہے، یعنی پڑھ کر دم کرے: بِسْمِ اللّٰہِ أَرْقِیْکَ مِنْ کُلِّ شَیْئٍ یُؤْذِیْکَ، مِنْ شَرِّ کُلِّ نَفْسٍ اَوْ عَیْنٍ حَاسِدٍ، اللّٰہُ یَشْفِیْکَ بِسْمِ اللّٰہِ أَرْقِیْکَ۔ (مسلم) ۵۔ یہ دعا بھی ابوداؤد اور ترمذی میں آئی ہے: أَسْأَلُ اللّٰہَ الْعَظِیْمَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمَ أَنْ یَّشْفِیَکَ۔ سات مرتبہ ۶۔ بخار اور دوسرے امراض کے لیے یہ دعا ترمذی شریف میں ہے: بِسْمِ اللّٰہِ الْکَبِیْرِ، أَعُوْذُ بِاللّٰہِ الْعَظِیْمِ، مِنْ شَرِّکُلِّ عِرْقٍ نَعَّارٍ، وَمِنْ شَرِّ حَرِّ النَّارِ۔ (ترمذي) ۷۔ بخار کے لیے یہ آیت بھی لکھی جاتی ہے: {قُلْنَا یٰنَارُ کُوْنِیْ بَرْدًا وَّسَلٰمًا عَلٰی اِبْرَاہِیْم}۔ 1 اور جاڑا بخار (ملیریا) کے لیے یہ آیت: {بِسْمِ اللّٰہِ مَجْرٖہَا وَمُرْسٰہَا ط اِنَّ رَبِّیْ لَغَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ}1 تنبیہ:اگر تعویذ میں کوئی آیت لکھنا ہو تو باوضو لکھنا چاہیے اور دوسرا بھی باوضو ہاتھ میں لے، البتہ جس کاغذ پر وہ آیت لکھی ہے اگر وہ دوسرے کاغذ میں لپیٹ دیا جائے تو بے وضو اس کو ہاتھ میں لینا درست ہے۔ اسی طرح اگر طشتری (پلیٹ)