اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اے عیسائیو! بتلاؤ کہ کس کو قدرت ہے کہ وہ خدا کے مقابلہ میں آسکے اگر وہ ان سب کو ہلاک کردیں؟ تو دیکھیے کہ حضرت عیسیٰ ؑ کو کس طرح قدرت کے تحت فرمایا ہے؟ جب ایسا ہے تو فقیر، درویش، بزرگ جن کے تعویذوں پر ناز ہے وہ کیا چیز ہیں؟ اس لیے کسی کے تعویذ پر ناز کرنا، بھروسہ کرنا بے جا ہے۔ البتہ صحیح تدبیر یہ ہے کہ خدا کو راضی رکھو اور شرعی احکام پر عمل کرو، خصوصاً نمازیں بہت جلد شروع کردو۔4اللہ والوں کے مقابلے میں عمل کی قوت کچھ بھی نہیں اللہ والوں کے مقابلہ میں عمل کی قوت کچھ بھی نہیں۔ ایک عامل صاحب گوالیر میں حضرت عبدالقدوس گنگوہی ؒ کے زمانے میں تھے۔ ان عامل کے جنات تابع تھے۔ ایک دفعہ انھوںنے حکم دیا کہ شیخ کو یہاں اٹھا لاؤ ۔ جن وہاں سے آئے اس وقت شیخ مسجد میں مراقب تھے۔جن علیحدہ کھڑے ہوگیے اور یہ تو کہا نہیں کہ ہم آپ کو اٹھا لے چلیں۔ یوں عرض کیا کہ فلاں عامل نے ہمیں بھیجا ہے ان کو آپ کی زیارت کا شوق ہے اگرآپ تشریف لے چلیں تو ہم بہت آسانی سے پہنچادیں۔ شیخ نے ان سے کہا: اسی کو یہاں پکڑ لاؤ۔ وہ آکر ان عامل صاحب کو اٹھانے لگے۔ انھوں نے کہا: کیا تم میرے اطاعت گزار نہیں ہو؟ جنات نے جواب دیا: شیخ کے مقابلہ میں آپ کوئی چیز نہیں، اگر شیخ آپ کو قتل کرنے کو کہیں تو ہم قتل بھی کردیں گے۔ چناں چہ ان کو پکڑ کر شیخ کی خدمت میں لے آئے۔ شیخ نے ان پر ملامت کی، انھوں نے توبہ کی اور شیخ کے ہاتھ پر بیعت بھی کی۔ بس اللہ والوں کے مقابلہ میں عمل کی یہ قوت ہے، کچھ بھی نہیں۔1حاجی امداد اللہ صاحب اور ایک جن کا واقعہ حاجی امداد اللہ صاحب ؒ کی ایک حکایت حضرت مولانا گنگوہی ؒ سے سنی ہے کہ سہارنپور میں ایک مکان تھا اس میں جن کا سخت اثر تھا جس کی وجہ سے لوگوں نے وہ مکان چھوڑ دیا تھا۔ اتفاق سے حضرت حاجی صاحب ؒ کلیر سے واپس ہوتے ہوئے سہارنپور تشریف لائے تو مالکِ مکان نے حضرت کو اسی مکان میں ٹھہرادیا کہ شاید حضرت کی برکت سے جن دفع ہوجائیں گے۔ رات کو تہجد کے واسطے جب حضرت اٹھے اور معمولات سے فارغ ہوئے تو دیکھا کہ ایک شخص سامنے آکر بیٹھ گیا۔ حضرت کو حیرت ہوئی کہ باہر کا آدمی اندر کیسے آگیا حالاں کہ کنڈی لگی ہوئی ہے پھر یہ کیسے آیا؟ اور اندر کوئی تھا نہیں۔ حضرت نے پوچھا: تم کون ہو؟ اس نے کہا: حضرت میں وہ شخص ہوں جس کی وجہ سے یہ مکان چھوڑ دیا گیا ہے یعنی جن ہوں ۔ میں ایک لمبی مدت سے حضرت کی زیارت کا مشتاق تھا، اللہ تعالیٰ نے آج میری تمنا پوری کی۔ حضرت نے فرمایا: ہمارے ساتھ محبت کا دعویٰ کرتے ہو اور پھر مخلوق کو ستاتے ہو؟ توبہ کرلو۔ حضرت نے اس کو توبہ کرائی پھر فرمایا کہ دیکھو