اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مسمریزم وعمل التراب فرمایا: مسمریزم کو عمل التراب کہتے ہیں، کیوں کہ زمین میں قوتِ برقیہ ہے۔ بعض حکما اسی کے ذریعہ سے کلکتہ کا حال یہیں سے بیٹھے بیٹھے معلوم کر لیتے تھے، بلکہ تار کے خبر رسانی کا جو ذریعہ نکلا ہے وہ بھی یہی قوتِ برقیہ ہے، جو زمین میں ہے۔2 میں نے بلا واسطہ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب سے سنا ہے کہ ایک شخص کو یہ خیال ہوتا تھا کہ شیر آیا اور کمر پر پنجہ مار گیا، اس کے اس خیال سے پنجے کا نشان کمر پر ہوجاتا تھا اور اس سے خون گرتا تھا۔مسمریزم کی یہی حقیقت ہے، باقی ارواح وغیرہ کا آنا یہ سب فضول دعوے ہیں صرف خیال کی کرشمۂ کاریاں ہیں۔1 ایک شخص کی نظر چھجے پر پڑنے سے وہ چھجہ گرگیا تھا، اور ایک شخص نے نظر کی مشق کی تھی وہ جہاز ڈبودیتا تھا۔ مسمریزم: اس عمل کی حقیقت یہ ہے کہ قوتِ نفسانیہ کے ذریعہ سے بعض افعال کا صادر کرنا، جیسے اکثر افعال قویٰ بدنیہ کے ذریعے سے صادر کیے جاتے ہیں، پس قوتِ نفسانیہ بھی مثل قویٰ بدنیہ کے صدورِ افعال کا ایک آلہ ہے۔ اور اس کا حکم یہ ہے کہ جو افعال فی نفسہا مباح ہیں ان کا صادر کرنا بھی جائز، مثلاً جس شخص پر اپنا قرض واجب ہو اور وہ ادائیگی کی وسعت بھی رکھتا ہو، تو اس قوت سے اس کو مجبور کرکے اپنا حق وصول کرلینا جائز ہے۔ اور جس شخص پر جو حق واجب نہ ہو، جیسے چندہ دینا، یا کسی عورت کا کسی شخص سے نکاح کرلینا، اس کو مغلوب کرکے اپنا مقصد حاصل کرنا، حرام ہے۔ یہ اس کا فی نفسہٖ حکم ہے۔ اور ایک حکم عارض کے اعتبار سے ہے کہ اگر اس میں کوئی مفسدہ خارج سے منضم ہوجائے، تو اس مفسدہ کی ممانعت ہوجائے گی۔مسمریزم کی حقیقت اور اس کاحکم سوال: مسمریزم ایک علم ہے، جس میں طبیعت کی اور نظر کی یکسوئی کی مہارت چند روز حاصل کی جاتی ہے، پھر اس سے بہت سی باتیں حاصل ہوتی ہیں، مثلاً کسی کو نظر کے زور سے بے ہوش کردینا، پوشیدہ اسرار پوچھنا وغیرہ ذلک، جیسے حکمائے اشراقین کیا کرتے تھے، اس کا حاصل کرنا درست ہے یا نہیں؟ الجواب: چوں کہ مشاہدے سے اس پر مفاسدِ کثیرہ کا ترتب معلوم ہوا ہے، جیسے انبیا واولیا کے کمالات کو اسی قبیل سے سمجھنا، ان کے ساتھ مساوات ومماثلت کا دعویٰ یا زعم کرنا، عامل میں عجب پیدا ہونا ، بعض اغراضِ غیرِ مباحہ میں تصرف سے کام لینا ، دوسرے عوام کے لیے گمراہی اور فتنہ کا سبب بننا وغیر ذلک۔ اس لیے یہ فن بالذات گو قبیح نہ ہو، مگر عوارض ومفاسدِ مذکورہ کی وجہ سے قبیح لغیرہ کی قسم میں داخل ہو کر منہی عنہ اور