اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(خلاصہ کلام یہ کہ) اس بات میں حدیث تغیل سے استدلال کرنا درست نہیں۔ اور یہ اذان (جو طاعون یا زلزلہ کے وقت دی جایے) إحداث في الدین (یعنی بدعت) ہے۔ یہی وجہ ہے کہ طاعونِ عمو اس میں (جو صحابہ ؓ کے زمانہ میں ہوا) شدتِ احتیاط کے باوجود کسی صحابی سے منقول نہیں کہ طاعون کے لیے اذان کا حکم دیا ہو یا خود عمل کیا ہو واللہ اعلم۔1ہمزاد کا صحیح مفہوم ہمزاد کا لفظ تراشا ہوا ہے البتہ جنات کا کسی عمل سے مسخر ہونا صحیح ہے۔1 ہمزاد وغیرہ کوئی چیز نہیں محض قوتِ خیالیہ کے اثر سے کوئی روحِ خبیث شیطان مسخر ہوجاتا ہے۔2ہمزاد سے مراد یہ نہیں کہ اس کے ساتھ اس کی ماں کے پیٹ سے پیدا ہو، بلکہ انسان کے مقابلے میں ایک شیطان بھی اپنی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوتا ہے، جو صرف تولّد (پیدائش) میں اس کا مشارک (یعنی شریک) ہے، اسی بنا پر اس کو ہمزاد کہہ دیا۔ نہ عمل میں شریک ہے، نہ زمانِ تولّد میں۔3جن صحابی کو دیکھنے والا تابعی ہوگا یا نہیں ؟ فرمایا: شاہ ولی اللہ صاحب دہلوی ؒ نے جس جن کو دیکھا تھا وہ جن تو صحابی تھا ۔ مگر میں نے حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب ؒ سے دریافت کیا کہ کیا شاہ ولی اللہ صاحب تابعی ہوگئے یا نہیں؟ فرمایا کہ نہیں۔ کیوں کہ تابعی ہونے کے لیے قربِ زمانی شرط ہے، جیسا کہ ارشاد ہے: ثُمَّ الَّذِیْنَ یَلُوْنَہُمْ۔ اور فرمایا کہ رؤیت (یعنی دیکھنا) اصل میں ان آنکھوں سے نہیں ہوئی۔ باطنی آنکھوں سے ہوئی، اُس دیکھنے والے کو پتہ نہیں چلتا، وہ یہ سمجھتا ہے کہ میں ان آنکھوں سے دیکھ رہا ہوں۔ اور اس کی علامت یہ ہے کہ اگر ان آنکھوں کو بند کرلے تو بھی دیکھ لے گا۔ اس واسطے بھی صحابی نہ ہوئے۔4فصل حاضرات کا عمل اور اس کی حقیقت انگوٹھی یا (ناخن) وغیرہ کے ذریعہ سے جو حاضرات کا عمل کیا جاتا ہے یہ سب واہیات ہے، اس جگہ جن وغیرہ کچھ بھی حاضر نہیں ہوتے، بلکہ جو کچھ عامل کے خیال میں ہوتا ہے، عامل جو کچھ بھی اپنے پورے تخیل سے کام لیتا ہے، وہی اس میں نظر آنے لگتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس عمل کے لیے بچے یا عورت کا ہونا شرط ہے، کیوں کہ ان کے خیالات زیادہ پراگندہ