اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
صاحبو! طاعون میں تعویذ تو جب کارآمد ہو جب کہ طاعون باہر سے آیا ہو۔ طاعون تو تمہارے گھر کے اندر ہے۔ اور اندر ہونے سے یہ نہ سمجھو کہ طاعون چوہوں سے ہوتا ہے۔ چوہوں بے چاروں سے کیا طاعون آتا ہے؟ ایک اور چوہا ہمارے اندر ہے وہ طاعون کا اصلی سبب ہے۔ اس چوہے کا نام نفس ہے، جو رات دن ہم سے گناہ کراتا ہے۔ اور گناہوں ہی سے وبا آتی ہے۔ یہ مطلب ہے اندر ہونے کے۔ جب یہ ہے تو پھر تعویذوں سے کیا ہوتا ہے؟ طاعون کا جو اصلی سبب ہے یعنی معصیت اور گناہ کے کام اس کا علاج کرو۔ بعض لوگ بارش کے لیے بھی تعویذ کرتے ہیں۔ کسی نے اس کے لیے چہل کاف یاد رکھا ہے اور یہ چہل کاف حضرت سیدنا غوث الاعظم ؒ کی طرف منسوب ہیں۔ عملیات کے اندر اگر وہ حدِّ شرعی میں ہوں تو خرابی تونہیں مگر لوگوں کا عقیدہ عملیات کے ساتھ اچھا نہیں، اس لیے بالکل ہی چھوڑ دیں تو اچھا ہے۔ بجائے اس کے مسنون تدبیریں اختیار کریں۔ بارش روکنے کے حروف بھی مشہور ہیں۔ اگر ان عملیات کے بعد بارش ہوجائے یا رُک جائے تو کوئی تعجب نہیں ہے۔ اس لیے کہ بارش کرنے والے اور روکنے والے تو اللہ تعالیٰ ہیں، وہ جب جب چاہیں روک دیں۔مگر اس سے اس میں تعویذ کا دخل ثابت نہیں ہوتا۔1شریر لڑکے کے لیے تعویذ ایک عورت آئی اور کہا کہ میرا لڑکا شرارت بہت کرتا ہے کوئی تعویذ دے دو۔ میں نے کہا کہ اس کا تعویذ ڈنڈاہے۔ تھوڑے دنوں میں یہ بھی کہنے لگیں گے کہ کوئی ایسا بھی تعویذ دو کہ جس سے روٹی بھی نہ کھا نا پڑے، آپ سے آپ پیٹ بھر جایا کرے۔ میرا دل ان تعویذوں سے بہت گھبراتا ہے۔ چار ورق کا خط لکھنا مجھ کو آسان ہے مگر تعویذ کی دو لکیریں کھینچ دینا مشکل ہے۔ میں تعویذوں کو حرام نہیں کہتا لیکن ہر جائز سے رغبت ہونا بھی تو ضروری نہیں ہے۔1شوہر کی اصلاح کے لیے وظیفہ یا تعویذ فرمایا: ایک عورت کا خط آیا، شوہر کی کچھ شکایتیں لکھ کر لکھا ہے کہ اگر میں ان کو منع کرتی ہوں تو بہت زجر وتوبیخ (سختی) سے پیش آتا ہے۔ کوئی ایسا تعویذ یا وظیفہ بتا دیجیے جس سے اس کی اصلاح ہوجائے۔ میں نے لکھ دیا ہے کہ اگر کہنے میں نقصان کا اندیشہ نہ ہو تو نہایت نرمی اور خوشامد سے کہہ دیا کرو ورنہ کہو ہی مت، مجبوری ہے۔ پھر فرمایا کہ کہیں وظیفوں اور تعویذوں سے اصلاح ہوتی ہے؟ جو شخص اپنی اصلاح خود نہ چاہے اس کی اصلاح مشکل ہے۔2