اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
بعض ذاکرین شاغلین کو کچھ کہنا ہے، ان کی سننا ہے، مہمانوں کو کھانا کھلانا ہے۔ افسوس ہے کہ ہمارے زمانے میں دنیا سے ادب وتہذیب بالکل ختم ہوگئی، اب جائیے اور تعویذ کے لیے پھر تشریف لائیے اور یاد رکھیے جہاں جائیے پہلے اپنے مقصد کا ذکر کردینا چاہیے (کہ اس کام سے آیا ہوں) خصوصاً پوچھنے پر تو ضرور بتلادینا چاہیے۔ میں تو ہر شخص سے آتے ہی دریافت کرلیتا ہوں تاکہ جو کچھ کہنا ہو کہہ دے اور اس کا حرج نہ ہو۔ اگر وہ کہتا ہے کہ اکیلے میں کہنے کی بات ہے تو میں جب موقع پاتا ہوں علیحدگی میں ان کو بلا کر ان کی بات سن لیتا ہوں اور جب آدمی منہ سے کچھ بولے ہی نہیں تو کیسے خبر ہوسکتی ہے؟ مجھے علم غیب تو ہے نہیں۔1عین رخصتی کے وقت تعویذ کی فرمایش کرنا تہذیب کے خلاف ہے ایک صاحب نے جو کئی روز سے ٹھہرے ہوئے تھے عین چلنے کے وقت تعویذ مانگا۔ گاڑی کا وقت بھی قریب تھا۔ حضرت نے تنبیہ کرتے ہوئے فرمایا: کئی روز سے قیام تھا اس وقت کہاںچلے گیے تھے؟ جو عین چلنے کے وقت تعویذ کی ضرورت ظاہر کی۔لوگوں میں سلیقہ ہی نہیں رہا جس سے کام لینا ہو اس کی سہولت وآرام کا بھی تو لحاظ رکھنا چاہیے۔2حالت سفر میں عین چلتے وقت تعویذ کی فرمایش ایک مرتبہ میں الٰہ آباد گیا ہوا تھا۔ لوگوں نے تعویذ کی فرمایش ایسے وقت کی کہ وہ عین چلنے کا وقت تھا۔ میں نے کہا کہ اس کی صورت یہ ہے کہ کاغذ قلم اسٹیشن پر ساتھ لے چلو، میں ریل میں بیٹھ کر لکھوں گا۔ اور جب گاڑی چل دے گی کاغذ قلم دوات واپس کرکے میں بھی چل دوں گا۔ چناں چہ ریل میں بیٹھا ہوا لکھتا رہا۔ جب ریل چلی، قلم دوات حوالہ کرکے روانہ ہوگیا۔ اصول سے کام کرنے میں بڑی راحت ملتی ہے۔1تعویذ لینے والوں کی ظلم وزیادتی ایک مصیبت یہ ہے کہ تعویذ مانگنے میں لوگ ستاتے بہت ہیں پوری بات نہیں کہتے، حتی کہ بار بار پوچھنے پر بھی صاف بات نہیں کہتے، اس سے بڑی تکلیف ہوتی ہے۔ ایک لڑکے نے آکر تعویذ مانگا اور یہ نہیں بتلایا کہ کس چیز کا تعویذ چاہیے، حضرت والا نے فرمایا کہ ابھی سے بدتمیزی کی باتیں سیکھنا شروع کردیں؟ ایک صاحب نے عرض کیا کہ معلوم ہوتا ہے کہ گھروالوں نے تعلیم نہیں دی۔ فرمایا کہ بالکل غلط ہے۔ گھروالے ضرور کہتے ہیں کہ فلاں چیز کا تعویذ لے آؤ۔ اس سے زیادہ بتلانے کی ضرورت نہیں۔ کیوں کہ سیدھی بات ہے، اور سیدھی بات