اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مستقل بالتاثیر سمجھا جائے۔ سو یہ اعتقاد شرعاً حرام وباطل ہے۔ البتہ غیر مستقل تاثیر کا اعتقاد رکھنا یہ اہلِ حق کا مسلک ہے۔ دوسرا مرتبہ عمل کا ہے، یعنی مقاصد کے لیے اسباب اختیار کیے جائیں۔ سو اس کا حکم یہ ہے کہ اس مقصد کو دیکھنا چاہیے کیسا ہے؟ سو اس میں تین احتمال ہیں: یا تو وہ مقصد دینی ہے یا دنیاوی، مباح ہے یا معصیت ہے، اگر معصیت (گناہ) ہے تو اس کے لیے اسباب کا اختیار کرنا مطلقاً ناجائز ہے۔ اور اگر وہ مقصد دنیاوی مباح ہے تو دیکھنا چاہیے کہ وہ دنیاوی مباح ضروری ہے یا غیر ضروری۔ اگر ضروری ہے تو اس کے اسباب کو دیکھنا چاہیے کہ ان پر اس مقصد کا مرتب ہونا (یعنی مقصد حاصل ہونا ) یقینی ہے یا غیر یقینی ہے۔ اگر یقینی ہے تو اس کے اسباب کا اختیار کرنا بھی واجب ہے اور اگر غیر یقینی ہے تو ضعیفوں (کمزوروں ) کے لیے اسباب کا اختیار کرنا ضروری ہے، اور اقویا کے لیے گو جائز ہے مگر ترک افضل ہے۔ اور اگر وہ دنیاوی مباح غیر ضروری ہو تو اگر اس کے اسباب کا اختیار کرنا دین کے لیے مضر ہو تو ناجائز ہے ورنہ جائز ہے مگر ترک افضل ہے۔2کس قسم کے عملیات تعویذ گنڈے ممنوع ہیں تعویذ گنڈا وہ برا ہے جو خلافِ شرع ہو یا اس پر تکیہ واعتماد (یعنی پورا بھروسہ) ہوجائے، اور اگر من جملہ تدبیرِ عادی کے سمجھا جائے اور شرع کے موافق ہو تو کچھ حرج نہیں۔ البتہ جو عملیات خاص قیدوں کے ساتھ پڑھے جاتے ہیں اور عامل ان کی دلیل سے زائد مؤثر سمجھ کر گویا اثر کو اپنے قبضہ میں سمجھتا ہے۔ ایسے عملیات طالبِ حق کی وضع کے خلاف ہیں۔1تعویذات عملیات کے پیچھے نہ پڑنے کی ترغیب اور چند بزرگوں کی حکایتیں : آج کل لوگوں کو عملیات کے بارے میں اس قدر غلو ہوگیا ہے کہ عزائم وعملیات کا مجموعہ بنے ہوئے ہیں۔ ان چیزوں میں پڑ کر مقصود سے بہت دور جا پڑے۔ اس لیے کہ اصل مقصود اصلاحِ نفس ہے مگر اس کی بالکل پرواہ نہیں۔ محمد غوث گوا لیاری نے موکل تابع کر رکھے تھے۔ ایک بار ان کو حکم دیا کہ شاہ عبد القدوس صاحب گنگوہی کو جس حالت میں ہوں لے آؤ ہم زیارت کریں گے۔ شاہ عبد القدوس صاحب ؒ تہجد سے فارغ ہو کر مراقب ہو کر بیٹھے تھے۔ جب افاقہ ہوا دیکھا کہ