اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دوسرے سے عمل کرائے (تو کیا اس سے بھی نسبت سلب ہوجاتی ہے؟) فرمایا کہ عمل کرنے میں گفتگو تھی، کرانے میں نہیں، عمل کرانا بطور علاج کے ضرورت کی وجہ سے ہوتا ہے جب کہ واقعی بھی ضرورت ہو(اس لیے اس میں کوئی نقصان نہیں) ۔3عملیات وتعویذات کرنے کے بعد بھی ہوتا وہی ہے جو قسمت میں ہوتا ہے : فرمایا کہ عملیات تعویذات وغیرہ کچھ نہیں، قسمت وتوکل اصل چیز ہے۔ کوئی لاکھ تدبیر کرے مگر جب قسمت میں نہیں ہوتا تو کچھ بھی نہیں ہوتا۔ جاجمؤ (کانپور) میں تین لوگوں نے بیٹھ کر ایک عمل شروع کیا جس کا یہ اثر تھا کہ ایک جِنّیہ مسخر ہو کر آئے گی اس سے جو کچھ مانگا جائے گا وہ دے گی۔ ایک صاحب پر تو درخت کے پتوں کی آواز سے ایسا خوف طاری ہوا کہ وہ بھاگ کھڑے ہوئے۔ دوسرے صاحب کو نیند آگئی تسبیح ہاتھ سے گر گئی شمار کرنا بھول گیے، وہ بھی اٹھ گیے۔ تیسرے صاحب اخیر تک جمے بیٹھے رہے یہاں تک کہ صبح کے قریب (بوقت سحر ) وہ جِنّیہ بڑے زور وشور سے آئی اور ڈانٹ کر کہا کہ بول کیا مانگتا ہے؟ ان کے ہوش اڑگیے اور ڈرتے ڈرتے منہ سے نکلا کہ ڈھائی روپیہ۔ چناں چہ وہ ڈھائی روپیہ دے کر واپس چلی گئی۔ لیجیے قسمت میں ڈھائی روپیہ تھے اس لیے اور کچھ مانگ ہی نہ سکے۔1جھاڑ پھونک دعا تعویذ سے تقدیر بدل سکتی ہے یا نہیں ؟ حضرت ابو خزامہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ سے پوچھا گیا کہ کیا دوا اور جھاڑ پھونک تقدیر کو ٹال دیتی ہیں؟ آپ نے فرمایا: یہ بھی تقدیر ہی میں اخل ہے۔2