اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بالکل اثر نہیں ہوا۔ بلکہ کرنے والے کا بہت نقصان ہوا۔ لہٰذا سب کو چاہیے کہ ناجائز جگہ اس کااستعمال نہ کریں۔ (ورنہ کسی وبال میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہے) وہ آیات یہ ہیں: یَآ اَیُّہَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقْنٰکُمْ مِّنْ ذَکَرٍ وَّاُنْثٰی وَجَعَلْنٰکُمْ شُعُوْبًا وَّقَبَآئِلَ لِتَعَارَفُوْاط اِنَّ اَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللّٰہِ اَتْقٰکُمْط اِنَّ اللّٰہَ عَلِیْمٌ خَبِیْرٌ۔ (حجرات: ۱۳) أَلَّفَ بَیْنَ فَلان بن فَلان وفلانۃ بنت فلانۃ کَمَا أَلَّفْتَ بَیْنَ مُوْسَی وَہَارُوْنَ مثلاً کَلِمَۃً طَیِّبَۃً کَشَجَرَۃٍ طَیِّبَۃٍ اَصْلُھَا ثَابِتٌ وَّفَرْعُھَا فِی السَّمَآئِoلا تُؤْتِیْٓ اُکُلَھَا کُلَّ حِیْنٍ م بِاِذْنِ رَبِّھَا ط وَیَضْرِبُ اللّٰہُ الْاَمْثَالَ لِلنَّاسِ لَعَلَّھُمْ یَتَذَکَّرُوْن۔ (ابراہیم: ۲۴، ۲۵) 1 فلان بن فلاں کی جگہ شوہر اور اس کے باپ کانام لے اور فلانۃ بنت فلانۃ کی جگہ بیوی اور اس کی ماں کانام لے۔کسی شخص کو طلب کرنے کے لیے اگر کسی کو طلب کرنا ہو تو کچی اینٹ پر {وَاَلْقَیْتُ عَلَیْکَ مَحَبَّۃً مِّنِّیْ} سے فُتُوْنًا (طہ: ۳۹۔ ۴۰۔)تک لکھ کر آدھی رات میں کنویں میں ڈال دے اور اسی جگہ بیٹھ کر اول آخر گیارہ گیارہ بار درود شریف پڑھ کر مندرجہ ذیل آیات کو ایک سو ایک بار پڑھے۔ تین روز تک اسی طرح کرے ان شاء اللہ مراد حاصل ہوگی۔ بشرطیکہ شرعاً جائز ہو۔ ورنہ وبال میں گرفتار ہوگا۔1 وہ آیات یہ ہیں: وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَّتَّخِذُ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ اَنْدَادًا یُّحِبُّوْنَھُمْ کَحُبِّ اللّٰہِ ط وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اَشَدُّ حُبًّا لِّلّٰہِ ط وَ لَوْ یَرَی الَّذِیْنَ ظَلَمُوْٓا اِذْ یَرَوْنَ الْعَذَابَ لا اَنَّ الْقُوَّۃَ لِلّٰہِ جَمِیْعًا لا وَّاَنَّ اللّٰہَ شَدِیْدُ الْعَذَابِ۔ (البقرۃ: ۱۶۵) زُیِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّہَوٰتِ مِنَ النِّسَآئِ وَ الْبَنِیْنَ وَ الْقَنَاطِیْرِ الْمُقَنْطَرَۃِ مِنَ الذَّہَبِ وَ الْفِضَّۃِ وَ الْخَیْلِ الْمُسَوَّمَۃِ وَ الْاَنْعَامِ وَ الْحَرْثِط ذٰلِکَ مَتَاعُ الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَ اﷲُ عِنْدَہٗ حُسْنُ الْمَاٰب۔ (آل عمران: ۱۴) قُلْ اِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اﷲَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْکُمُ اللّٰہُ وَ یَغْفِرْ لَکُمْ ذُنُوْبَکُمْ ط وَ اﷲُ غَفُوْرٌ رَّحِیْم۔ (آل عمران: ۳۱) یُّحِبُّھُمْ وَیُحِبُّوْنَہٗٓ لا اَذِلَّۃٍ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ اَعِزَّۃٍ عَلَی الْکٰفِرِیْنَ۔ (مائدۃ: ۵۴) ھُوَ الَّذِیْٓ اَیَّدَکَ بِنَصْرِہٖ وَبِالْمُؤْمِنِیْنَoلا وَاَلَّفَ بَیْنَ قُلُوْبِھِمْ ط لَوْ اَنْفَقْتَ مَا فِی الْاَرْضِ جَمِیْعًا مَّآ اَلَّفْتَ بَیْنَ قُلُوْبِھِمْ وَلٰکِنَّ اللّٰہَ اَلَّفَ بَیْنَھُمْ ط اِنَّہٗ عَزِیْزٌ حَکِیْمٌ۔ (انفال: ۶۲، ۶۳) یُوْسُفُ اَعْرِضْ عَنْ ھٰذَا سکتۃ وَاسْتَغْفِرِیْ لِذَمنْبِکِ صلے ج اِنَّکِ کُنْتِ مِنَ الْخٰطِئِیْنَo وَقَالَ نِسْوَۃٌ فِی الْمَدِیْنَۃِ امْرَاَتُ الْعَزِیْزِ تُرَاوِدُ فَتٰھَا عَنْ نَّفْسِہٖ ج قَدْ شَغَفَھَا حُبًّا ط اِنَّا لَنَرٰھَا فِیْ ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍ۔ (یوسف: ۲۹، ۳۰) وَاَلْقَیْتُ عَلَیْکَ مَحَبَّۃً مِّنِّیْ ج وَلِتُصْنَعَ عَلٰی عَیْنِیِْo اِذْ تَمْشِیْٓ اُخْتُکَ فَتَقُوْلُ ھَلْ اَدُلُّکُمْ عَلٰی مَنْ یَّکْفُلُہٗ ط فَرَجَعْنٰکَ اِلٰٓی اُمِّکَ کَیْ تَقَرَّ عَیْنُھَا وَلَا تَحْزَنَط وَقَتَلْتَ نَفْسًا فَنَجَّیْنٰکَ مِنَ الْغَمِّ وَفَتَنّٰکَ فُتُوْنًاقف (طہ: ۳۹، ۴۰) فَقَالَ اِنِّیْٓ اَحْبَبْتُ حُبَّ الْخَیْرِعَنْ ذِکْرِ رَبِّیْج حَتّٰی تَوَارَتْ بِالْحِجَابِِo رُدُّوْھَا عَلَیَّ ط فَطَفِقَ مَسْحًا بِالسُّوْقِ وَالْاَعْنَاق۔ (ص: ۳۲، ۳۳) قُلْ لَّآ اَسْئَلُکُمْ عَلَیْہِ اَجْرًا اِلَّا الْمَوَدَّۃَ فِی الْقُرْبٰیط وَمَنْ یَّقْتَرِفْ حَسَنَۃً نَّزِدْ لَہٗ فِیْھَا حُسْنًاط اِنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ شَکُوْرٌ۔ (شورٰی: ۲۳) عَسَی اللّٰہُ اَنْ یَّجْعَلَ بَیْنَکُمْ وَبَیْنَ الَّذِیْنَ عَادَیْتُمْ مِّنْہُمْ مَّوَدَّۃً ط وَاللّٰہُ قَدِیْرٌط وَاللّٰہُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ۔ (ممتحنہ: ۷)