اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے۔ اوراقْرؤُوْا القرآن ولا تأکلوا بہ۔ (یعنی قرآن پڑھ کر اس کے عوض میں کھاؤ نہیں)۔ اس میں قرأتِ قرآن سے قرأت بطور عبادت ہے۔ اس لیے اس پر معاوضہ لینا حرام اور دین کو دنیا سے بدلنا ہے۔1ختم بخاری شریف پر اجرت لینا فرمایا: اہلِ دیوبند پر ختمِ بخاری شریف کے متعلق لوگ اعتراض کرتے ہیں کہ یہ لوگ خود تو ختم لا الٰہ الا اللہ (اور قرآن وغیرہ) کو تو منع کرتے ہیں اور کبھی کبھی خود اس کا ارتکاب کرتے ہیں۔ میں کہتا ہوں کہ ختم بخاری شریف حصول ثواب کے لیے (یعنی ایصال ثواب کے لیے) پڑھ کر نذرانہ نہیں لیا جاتا بلکہ مریض کی شفا کے لیے، یا حق مقدمہ میں غلبہ حاصل کرنے کے لیے پڑھا جاتا ہے۔ (جو عبادت نہیں بلکہ دنیوی مقصد ہے)اور دنیوی مقاصد پر اجرت لینا جائز ہے۔1 فرمایا: دنیاوی حاجتوں کے لیے دعا پر اجرت لینا جائز ہے۔ اور دینی حاجت پر اجرت جائز نہیں۔2وظیفہ اور تعویذ کا پیشہ تعویذ اور نقش اگر شریعت کے موافق ہو اور کوئی دھوکہ بازی نہ کی جائے اس پر اجرت لینا جائز ہے۔3 لیکن ناجائز عملیات یا جائز عملیات لیکن ناجائز مقاصد کے واسطے کرنا اور اس پر اجرت لینا جائز نہیں۔ افسوس ہے کہ اکثر لوگوں نے اس کو پیشہ بنالیا ہے اور اسی کو کمائی کا ذریعہ بنالیا ہے۔ اور جائز ناجائز کا فرق کیے بغیر روپے گھسیٹنے کی فکر میں لگ رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ رحم فرمائیں، ہدایت فرمائیں۔4پیری مریدی کا پیشہ مقدس لباس میں چور اور ڈاکو : اس زمانے میں بعض لوگوںنے پیرزادگی کو بھی ایک پیشہ بنالیا ہے۔ کچھ مصنوعی تعویذ گنڈے یاد کرلیے۔دو چار شعبدے سیکھ لیے۔ اور ٹھگنے کے لیے پیری مریدی بھی شروع کردی۔ مریدوں سے فصلانہ (یعنی ہر فصل کے موقع پر غلہ وغیرہ لینا) اور دوسرے شخصوں سے مکروفریب (چال بازی ) کے ذریعہ متفرق آمدنی حاصل کرتے ہیں۔ یہ پیشہ تمام پیشوں میں بدترین پیشہ ہے اور حرام ہے۔ البتہ اگر شیخِ کامل نے پیری مریدی کی اجازت دی ہو تو ہدایت وارشاد کی غرض سے بیعت کرنا بھی درست ہے اور خلوص سے اگر کوئی کچھ دے تو قبول کرنا بھی درست ہے۔ مگر دنیا کے کمانے کے لیے یہ بھی درست نہیں۔1