اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(خلاصہ یہ کہ ) عملیات میں تھوڑا تھوڑا دونوں اثر ہوتا ہے۔ یعنی خود الفاظ کا بھی اور عامل کے خیال کا بھی، مگر یہ ممکن ہے کہ ایک کا زیادہ اثر ہوتا ہو ایک کا کم۔(جس کی جیسی قوت اور جیسے الفاظ ہوں، واللہ اعلم)۔4مشّاق عامل کا تعویذ زیادہ مؤثر ہوتا ہے ایک صاحب نے عرض کیا کہ میری عزیزہ پر آسیب کا اثر ہے اس کے لیے تعویذ کی ضرورت ہے۔فرمایا: یہ کا م عامل کا ہے میں اس فن سے واقف نہیں۔ گو میں تعویذ لکھ دوں گا انکار نہیں مگر اس کا اتنا نفع نہ ہوگا جتنا کسی عامل کے تعویذ سے نفع ہوتا ہے۔ (کیوں کہ) عملیات میں اصل مؤثر چیز عامل کا خیال ہے جو اس کو کرتا رہتا ہے اور مشّاق ہوجاتا ہے اکثر فوراً اس کا اثر مرتب ہوجاتا ہے۔ بخلاف غیر مشّاق کے کہ اس کا اس قدر اور جلد نفع نہیں ہوتا اور مجھ کو تو اس فن سے بالکل مناسبت نہیں۔5باب نمبر ۱۱ آداب التعویذ ۱۔ بے وضو قرآنی آیت کاغذ یا طشتری پر لکھنا جائز نہیں۔ ۲۔ بلا وضو اس کاغذ یا طشتری کو چھونا جائز نہیں۔ پس چاہیے کہ لکھنے والا اور طشتری یا تعویذ کا ہاتھ میں لینے والا سب باوضو ہوں ورنہ سب گنہگار ہوں گے۔1تعویذ کا ادب یہ ہے کہ اس کو کاغذ میں لپیٹ دیا جاوے : فرمایا: میرا معمول یہ ہے کہ میں تعویذ پر ایک سادہ کاغذ لپیٹ دیتا ہوں تاکہ لینے والے کو بے وضو تعویذ کا چھونا جائز رہے۔2کیا تعویذ پڑھنے سے اس کا اثر کم ہوجاتا ہے ؟ ایک عالم صاحب کے سر میں شدت کا درد ہوا۔ انھوں نے ایک درویش (صوفی صاحب) سے تعویذ لیا اس کے باندھتے ہی فوراً درد جاتا رہا۔ بڑا تعجب ہوا تعویذ کھول کے دیکھا تو اسم میں صرف بسم اللہ الرحمن الرحیم لکھا ہوا تھا۔ ان کے خیال میں یہ بات آئی کہ یہ تو میں بھی لکھ سکتا تھا اس خیال کے آتے ہی فوراً درد شروع ہوگیا۔ اب لاکھ تعویذ باندھتے ہیں اور کچھ بھی