اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جائے اور عمل کے ذریعہ تصویر وغیرہ دکھائی جائے، اس میں معمول) کسی بچے یا عورت کو بناتے ہیں، کیوں کہ ان میں عقل کم ہوتی ہے۔ اور ان کو جو کچھ سمجھا دیا جاتا ہے وہ ان کے خیال میں جم جاتا ہے۔ اور اسی خیال کے مطابق صورتیں نظر آنے لگتی ہیں۔ عقلمند آدمی پر اس کا اثر کم ہوتا ہے، کیوں کہ اسے وہم (دوسرے خیالات) آتے رہتے ہیں کہ دیکھیے ایسا ہوتا بھی ہے یا نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کم عقل ذاکر پر احوال وکیفیات زیادہ ہوتے ہیں، کیوں کہ اس کو یکسوئی زیادہ ہوتی ہے۔ اور عقلمند پر کیفیات کم ہوتی ہیں، کیوں کہ اس کا دماغ ہر وقت کام کرتا رہتا ہے۔1افلاطون کی قوتِ خیال وقوتِ تصرف کا عجیب واقعہ ایک بار بادشاہِ وقت افلاطون کے پاس آیا اور امتحان کے بعد اس نے بادشاہ کو اپنے پاس آنے کی اجازت دے دی۔ جب رخصت ہونے لگا تو افلاطون نے کہا کہ میں آپ کی دعوت کرنا چاہتا ہوں۔ بادشاہ نے دل سے کہا کہ معلوم ہوتا ہے کہ زیادہ دنوں تک تنہائی میں رہتے رہتے خبط ہوگیا ہے، یہ جنون ہی تو ہے کہ آپ کی ایسی ٹوٹی پھوٹی حالت اور بادشاہوں کی دعوت کرنے کا حوصلہ؟ اور بادشاہ بھی اس خیال میں معذور تھا۔ افلاطون نے چاہا تھا کہ بادشاہ کو ایک خاص نفع پہنچاؤں اور دنیا کی حقیقت وبے ثباتی دکھلاؤں جس پر اس کو بڑا ناز ہے، اس لیے افلاطون نے کہا تھا کہ میں آپ کی دعوت کرنا چاہتا ہوں۔ یہ سن کر بادشاہ نے دل میں تو یہی کہا کہ واقعی اس کے دماغ میں خلل معلوم ہوتا ہے۔ اس کے پاس ضروری سامان تک نہیں یہ مجھے کھلائے گاکیا؟ لیکن زبان سے یہ بات تو ادب کی وجہ سے نہ کہہ سکا اور یہ عذر کیا کہ آپ کو خوامخواہ تکلیف ہوگی۔ افلاطون نے کہا کہ نہیں مجھے تکلیف نہیں ہوگی، میرا جی چاہتا ہے۔ جب اصرار دیکھا تو بادشاہ نے دعوت منظور کرلی اور کہا کہ اچھا آجاؤں گا اور ایک آدھ ہمراہی میرے ساتھ ہوگا۔ افلاطون نے کہا کہ نہیں۔ لشکر ، فوج، اُمرا سب کی دعوت ہے۔ غرض ایک ساتھ دس ہزار کی دعوت کردی، اور لشکر بھی معمولی نہیں خاص شاہی لشکر۔ بادشاہ نے کہا: خیر خبط تو ہے ہی، یہ بھی سہی۔ غرض متعین تاریخ پر بادشاہ مع لشکر اور تمام اُمرا ووزرا افلاطون کے پاس جانے کے لیے شہر سے باہر نکلا، تو کئی میل پہلے سے دیکھا کہ چاروں طرف استقبال کا سامان نہایت شان وشوکت کے ساتھ کیا گیا ہے۔ ہر شخص کے لیے اس کے درجہ کے موافق الگ الگ کمرہ موجود ہے اور دو طرفہ باغ لگے ہوئے ہیں۔ رات کا وقت تھا ہزاروں قندیل، جگہ جگہ ناچ رنگ، نہریں یہ اور وہ، (طرح طرح کے سازوسامان ) ایک عجیب منظر پیشِ نظر تھا۔ اب بادشاہ نہایت حیران کہ یا اللہ یہاں تو کبھی ایسا شہر تھا نہیں۔ غرض ہر شخص کو مختلف کمروں میں اتارا گیا اور ہر جگہ نہایت اعلیٰ درجہ کا سامان فرش فروش، جھاڑ فانوس۔ افلاطون نے خود آکر مدارات کی اور بادشاہ کا شکریہ ادا کیا۔ ایک بہت بڑا مکان تھا اس میں سب کو جمع کرکے کھانا کھلایا گیا۔ کھانے ایسے لذیذ کہ