اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جھاڑ پھونک اور تعویذ کے سلسلے میں بعض خرابیاں بعض جاہل عورتیں بچوں کی بیماری میں یا اولاد ہونے کی آرزو میں ڈانوڈول ہوجاتی ہیں اور خلافِ شرع کام کرنے لگتی ہیں، کہیں فال کھلواتی ہیں، کہیں چڑھاوے چڑھاتی ہیں، کہیں واہی تباہی منتیں مانگتی ہیں، کہیں کسی کو ہاتھ دکھاتی ہیں، بد دین اور ٹھگ لوگوں سے تعویذ گنڈے ، جھاڑ پھونک کراتی ہیں، بلکہ بعض جاہل تو ایسے وقت میں ستیلا بھوانی تک کو پوجنے لگتی ہیں جس سے دین بھی خراب ہوتا ہے اور گناہ بھی ہوتا ہے، بلکہ بعض باتوں سے تو آدمی کافر مشرک ہوجاتا ہے اور بعض دفعہ ایسے لوگ کچھ روپے یا پیسے یا کپڑے اورغلہ یا مرغا اور بکرا وغیرہ بھی وصول کرلیتے ہیں اور کبھی کبھی ایسے لوگوں کے پاس عورتوں کے آنے جانے یا بات چیت کرنے سے ان کی نیت بگڑ جاتی ہے اور آبرو کے پیچھے پڑجاتے ہیں۔ غرض ہر طرح کا نقصان ہے اور پھر بھی ہوتا وہی ہے جو منظورِ خدا ہوتا ہے۔1 بعض جگہ اور بھی خرابیاں ہوتی ہیں مثلاً عوام جاہلوں کا اجتماع ہوتا ہے جس میں عورتیں اور مرد مخلوط ہوتے ہیں۔ بدمعاشوں کو موقع ملتا ہے بدنظری کرنے کا یا کسی کا مالی نقصان کرنے کا اور نئے آنے والے لوگ بعض تو دوسروں کے گھر، ان کی دلی مرضی کے بغیر مہمان ہوجاتے ہیں جن کو وہ شرما حضوری میں ٹھہراتے ہیں اور کھانا وغیرہ کھلاتے ہیں اور وہ رخصت نہیں ہوئے کہ دوسری جماعت اور آجاتی ہے، اس طرح کسی کو تنگ کرنا خود حرام ہے اور مہمان کو حدیث میں اس سے منع کیا گیا ہے۔ اور بعض لوگ خود کسی میدان یا لوگوں کے چبوتروں وغیرہ پر ٹھہر جاتے ہیں جو مالکوں کوگراں بھی گزرتا ہے۔ بعض لوگ چبوتروں کی اینٹیں وغیرہ بھی اکھاڑ کر اپنے کام میں لاتے ہیں جس سے مالکوں کا نقصان ہوتا ہے۔ بعض جگہ پانی وغیرہ پڑھ کر دیا جاتا ہے تو طوفان مچتا ہے اور مسجدوں کے ڈول ٹوٹ جاتے ہیں، لوٹے وغیرہ اٹھ جاتے ہیں۔ بعض جاہل لوگ عامل کو مقدس اور ولی بلکہ بعض تو خدا اور پرمیشر کہتے ہیں، کوئی سجدہ کرتا ہے جس سے عامل میں تکبر پیدا ہوتا ہے۔ اور مال وعزت حاصل کرنے کے واسطے عامل یا اس کے ماننے والے اس کے کمالات اور تصرفات کی غلط حکایتیں مشہور کرتے ہیں جس سے اللہ کی مخلوق خوب پھنسے۔ کبھی عامل بلا ضرورت اجنبی عورت کو چھوتا اور پکڑتا ہے۔ کبھی بلا ضرورت ان کے خفیہ بدن کو دیکھتا ہے (ہاتھ سے سر جھاڑتا اور پکڑتا ہے) جو مفاسد مَیلوں میں ہوتے ہیں وہ سب یہاں بھی جمع ہوجاتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ ان خرابیوں کے بند کرنے کے لیے ضروری ہوگا کہ عامل سلسلۂ عملیات کو بالکل موقوف کردے تاکہ فتنہ سے