اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
لوگوں کے ذہن میں قرآن وحدیث کی دعاؤں کا وہ درجہ نہیں جو پیر زادوں کی گھڑی ہوئی دعاؤں اور وظیفوں کا ہے۔ چناں چہ جب میں حج کرنے گیا تھا اس وقت میری ابتدائی کتابوں کے استاد، کانپور میں میری جگہ تشریف لائے تھے، ان سے ایک شخص نے اپنے مرض کے لیے وظیفہ پوچھا، انھوں ایک دعا بتلادی، اس نے بڑی رغبت سے یاد کی اور انھوں نے زیادہ رغبت دلانے کے لیے یہ بھی فرمادیا کہ یہ دعا حدیث میں آئی ہے اور اس کی یہ یہ فضیلت ہے۔ بس یہ سن کر اس شخص کا منہ پھیکا سا ہوگیا اور کہنے لگا کہ حضرت میںتو کوئی ایسا وظیفہ چاہتا ہوں جو آپ کے پاس سینہ بسینہ چلا آرہا ہو اور حدیث کی دعا تو عام ہے سب ہی لوگ پڑھ لیتے ہیں۔ آج لوگ ایسی ہی ناقدری کرتے ہیں۔وظیفہ شیخ عبد القادر جیلانی فرمایا: وظیفہ ’’یا شیخ عبد القادر جیلانی‘‘ کے متعلق تو میں یہ کہتا ہوں کہ وظیفہ تو وہ پڑھو جس کی وجہ سے شیخ عبد القادر جیلانی اس لائق ہوگیے کہ ان کے نام کا وظیفہ پڑھا جاتا ہے۔ اور فرمایا کہ: شیخ عبد القادر جیلانی خود یہ وظیفہ (یعنی شیخ عبد القادر جیلانی کا وظیفہ) پڑھ کر کامل ہوئے یا دوسرا وظیفہ؟ یقینا اس کو انھوں نے نہیں پڑھا۔ اور فرمایا: حضرت شیخ عبد القادر جیلانی کو اس کا احساس ہوتا ہوگا کہ لوگ مجھ کو پکار رہے ہیں یا احساس نہیں ہوتا ہوگا۔ دوسری صورت میں جب کہ احساس نہ ہو تو لغو فعل ہوا اور پہلی صورت میں ان کو بہت تکلیف ہوتی ہوگی۔1دین کی آسانی کے لیے وظیفہ کی فرمایش ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت والا کوئی ایسا تعویذ بتلاؤ جس سے دین کے سب کام آسان ہوجائیں۔ فرمایا کہ میں تو امراض کا علاج کرنے والا ہوں وظیفہ بتلانے والے دوسرے بہت سے پیر ہیں وظیفے ان سے پوچھو۔یہاں تو نفس میں جو کھوٹ اور خرابیاں ہیں جس سے گناہ صادر ہوتے ہیں ان کا علاج ہوتا ہے۔ اللہ ورسول کے احکام کا اتباع کرایا جاتا ہے۔2 ایک صاحب کا خط آیا ہے لکھا ہے کہ میںمرض دق (ٹی بی) میں مبتلا ہوں یونانی طب کا تو علاج کرالیا مگر کچھ فائدہ نہیں ہوا۔اب طبِّ ایمانی کی طرف رجوع کرتا ہوں۔ فرمایا کہ: یہ سمجھتے ہوںگے کہ میں نے بڑی ذہانت کا کام کیا مگر طبِّ ایمانی اور بخار کا کیا جوڑ؟ میں نے لکھا ہے کہ یہ بھی خبر ہے کہ طبِّ ایمانی میں کس کس چیز کا علاج لکھا ہے؟ باب نمبر ۷