اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
بعض لوگ استخارہ کی یہ غرض بتلاتے ہیں کہ اس سے کوئی گذشتہ واقعہ یا ہونے والا واقعہ معلوم ہوجائے گا، سو استخارہ شریعت میں اس غرض کے لیے منقول نہیں بلکہ وہ تو محض کسی امر کے کرنے یا نہ کرنے کا تردّد (شک) رفع کرنے کے لیے ہے نہ کہ واقعات معلوم کرنے کے لیے، بلکہ ایسے استخارہ کے ثمرہ پر یقین کرنا بھی ناجائز ہے۔2استخارہ کا غلط طریقہ ۵۔ استخارہ کا یہ طریقہ نہیں ہے کہ ارادہ بھی کرلو پھر برائے نام استخارہ بھی کرلو۔ استخارہ تو ارادہ سے پہلے کرنا چاہیے تاکہ ایک طرف قلب کو سکون پیدا ہوجائے اس میں لوگ بڑی غلطی کرتے ہیں۔ استخارہ اس شخص کے لیے مفید ہوتا ہے جو خالی الذہن ہو، ورنہ جو خیالات ذہن میں بھرے ہوئے ہوتے ہیں ادھر ہی قلب مائل ہوتا ہے اور وہ شخص یہ سمجھتا ہے کہ یہ بات استخارہ سے معلوم ہوئی ہے۔استخارہ کے مقبول ہونے کی علامت فرمایا: استخارہ میں صرف یکسوئی کاحاصل ہونا استخارہ کے مقبول ہونے کی دلیل ہے۔ اس کے بعد اس کے مقتضی پر عمل کرے۔ اگر کئی مرتبہ استخارہ کرنے پر بھی یکسوئی (اور کسی ایک جانب اطمینان ) نہ ہو تو استخارہ کے ساتھ استشارہ بھی کرے۔ یعنی اس کام میں کسی سے مشورہ بھی لے۔ استخارہ میں ضروری نہیں کہ یکسوئی ہواہی کرے۔1استخارہ کا مسنون طریقہ امام بخاریؒ نے حضرت جابر ؓسے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: جب تم کو کسی کام میں تردّد ہو، یعنی سمجھ میں نہ آتا ہو کہ کس طرح کرنا بہتر ہوگا، مثلاً کسی سفر کے متعلق تردّد ہو کہ اس میں نفع ہوگا یا نقصان، یا اسی طرح اور کسی کام میں تردّد ہو تو دو رکعت نفل پڑھ کر یہ دعا پڑھو: اَللّٰہُمَّ إِنِّيْ أَسْتَخِیْرُکَ بِعِلْمِکَ، وَأَسْتَقْدِرُکَ بِقُدْرَتِکَ، وَأَسْأَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ الْعَظِیْم، فَإِنَّکَ تَقْدِرُ وَلَا أَقْدِرُ، وَتَعْلَمُ وَلَا أَعْلَمُ وَأَنْتَ عَلَّامُ الْغُیُوْب۔ اَللّٰہُمَّ إِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ ہٰذَا الْأَمْرَ خَیْرٌ لِّيْ فِيْ دِیْنِيْ وَمَعَاشِيْ وَعَاقِبَۃَ أَمْرِیْ فَاقْدِرْہُ لِيْ وَیَسِّرْہُ لِيْ، ثُمَّ بَارِکْ لِيْ فِیْہِ، وَإِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ ہٰذَا الْأَمْرَ شَرٌّ لِّيْ فِيْ دِیْنِيْ وَمَعَاشِيْ وَعَاقِبَۃِ أَمْرِيْ فَاصْرِفْہُ عَنِّيْ وَاصْرِفْنِيْ عَنْہُ، وَاقْدِرْلِيَ الْخَیْرَ حَیْثَ کَانَ، ثُمَّ أَرْضِنِيْ بِہٖ۔ ہذا الأمرکی جگہ اپنے کام کا نام بھی لے مثلاً: ہذا السفریا ہذا النکاح کہے یا ہذا الأمر کہہ کر دل میں سوچ لے۔2استخارہ کے ذریعہ چور کا پتہ یا خواب میں کوئی بات معلوم کرنا :