اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
اللہ تعالیٰ نے اس کی مراد پوری فرمادی۔1 فرمایا: میں جو تعویذ دیتا ہوں اس کی حقیقت یہ ہے کہ وقت پر اسی حالت کے مناسب جو آیت یا حدیث یاد آجاتی ہے وہ لکھ دیتا ہوں۔ باقی مجھے تعویذ گنڈوں سے قطعاً مناسبت نہیں۔ مگر حضرت حاجی صاحب ؒ نے فرمادیا تھا کہ اگر کوئی آیا کرے تو اللہ کا نام لکھ کر دے دیا کرو اور میری ناواقفی کی بنا پر یہ بھی فرمایا کہ جو سمجھ میں آجائے لکھ دیا کرو اس لیے میں لکھ دیتا ہوں اور بڑا تعویذ تو بزرگوں کی دعا ہوتی ہے۔2ایک بزرگ کے تعویذ کا اثر فرمایا: ایک دیہاتی شخص کا مقدمہ کسی ڈپٹی کے یہاں تھا انھوں نے حاجی محمد عابد صاحب سے تعویذ مانگا اور تعویذ کو عدالت میں لے جانا بھول گیا۔ جب حاکم (جج) نے اس سے کچھ پوچھا تو ان کے سوال کا جواب نہ دیا اور یہ کہا: ابھی ٹھہر جاؤ تبیج (تعویذ) لے آؤں پھر بتاؤں گا۔ وہ ڈپٹی (جج) مسلمان تھے۔ مگر نیچری خیال کے تھے اور کہا کہ اچھا لے آؤ، دیکھوں تو تعویذ کیا کرے گا؟ اور دل میں ٹھان لیا کہ اس کا مقدمہ حتی الامکان بگاڑ دوں گا۔ آخر کار وہ گنوار تعویذ لے کر آگیا اور پگڑی کی طرف اشارہ کرکے کہا اس میں رکھا ہے اب پوچھو۔ چناں چہ ڈپٹی صاحب (جج) نے خوب جرح وقدح کی اور اس کا مقدمہ بالکل بگاڑ دیا اور اس کے خلاف فیصلہ لکھا، مگر جب سنانے لگے تو فیصلہ کو بالکل الٹا پایا، اور بہت حیران ہوئے کہ میں نے تو اس کے خلاف کرنے کی کوشش کی تھی اور یہ اس کے موافق ہے۔ پھر حضرت والا نے فرمایا کہ معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کی عقل پر پردہ ڈال دیا کہ وہ سمجھ کچھ رہے تھے اور کر کچھ رہے تھے (ذہن میں کچھ تھا اور لکھا کچھ اور)۔ پھر انھوں نے حاجی صاحب کی خدمت میں حاضر ہوکر اپنے عقائدِ باطلہ سے توبہ کی۔1اللہ کی قدر ت کے آگے تعویذ وغیرہ سب بیکار ہے صاحبو! جس وقت کوئی مصیبت نازل ہوتی ہے تو تعویذ وغیرہ سب بے کار ہوجاتے ہیں۔ یہ چیزیں حق تعالیٰ کے حکم کے سامنے کیا حقیقت رکھتی ہیں؟ کیا انتہا ہے حق تعالیٰ کی قدرت کا! فرماتے ہیں: {قُلْ فَمَنْ یَّمْلِکُ مِنَ اللّٰہِ شَیْئًا اِنْ اَرَادَ اَنْ یُّہْلِکَ الْمَسِیْحَ ابْنَ مَرْیَمَ وَاُمَّہٗ وَمَنْ فِی الْاَرْضِ جَمِیْعًا ط}2 آپ پوچھیے یہ بتلاؤ کہ اگر اللہ تعالیٰ حضرت مسیح بن مریم اور ان کی والدہ حضرت مریم ؑکو اور بلکہ جتنے زمین میں آباد ہیں ان سب کوہلاک کرنا چاہیں تو کیا کوئی شخص ایسا ہے جو خدا تعالیٰ سے ان کو ذرا بھی بچا سکے؟ (یعنی اس کو تم بھی مانتے ہو کہ ایسا کوئی نہیں)۔3