اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
بسم اللہ اکتالیس بار پڑھے۔ اور ہر دفعہ اس تاگے پر دم کرکے ایک گرہ لگاتا رہے۔ حمل کے زمانہ میں ماں کے پیٹ پر اس گنڈے کو باندھ دے اور بعد پیدا ہونے کے بچہ کے گلے میں ڈال دے۔ اور اگر حمل کے وقت نہ باندھ سکے تو بچہ ہی کے گلے میں ڈالنے سے بھی ان شاء اللہ تعالیٰ وہی فائدہ ہوگا۔گنڈا برائے آسیب زدہ : گیارہ تار نیلا سیاہ سوت کچا ڈیڑھ گز لمبا لے کر اکتالیس بار آیت ذیل پڑھیں اور ہر دفعہ گرہ لگا کر اس کے اندر دم کرکے بند کردیں: {بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم اِنَّھُمْ یَکِیْدُوْنَ کَیْدًاo وَّاَکِیْدُ کَیْدًاo فَمَھِّلِ الْکٰفِرِیْنَ اَمْھِلْھُمْ رُوَیْدًاo}۔ (طارق: ۱۵ تا ۱۷) (بہشتی زیور)ختم شد امام ابنِ تیمیہ ؒکے نزدیک تعویذ کی شرعی حیثیت امام ابنِ تیمیہ ؒاپنے فتاویٰ میں تحریر فرماتے ہیں: اور جائز ہے کہ مصیبت زدہ اور دوسرے مریضوں وغیرہ کے لیے کتاب اللہ اور ذکر اللہ سے کچھ کلماتِ جائز، پاکیزہ روشنائی سے لکھے جائیں اور ان کو دھو کر مریض کو پلایا جائے۔ امام احمد وغیرہ نے اس کی تصریح کی ہے۔ حضرت ابنِ عباس ؓ سے مروی ہے کہ جب عورت کو ولادت میں تنگی اور دشواری پیش آئے تو مندرجہ ذیل کلمات لکھے: بِسْمِ اللّٰہِ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ الْعَلِيُّ الْعَظِیْمُ، لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ الْحَکِیْمُ الْکَرِیْمُ، سُبْحَانِ اللّٰہِ وَتَعَالیٰ رَبِّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ کَأَنَّہُمْ یَوْمَ یَرَوْنَہَا لَمْ یَلْبَثُوْا إِلَّا عَشِیَّۃً أَوْ ضُحَاہَاo (النازعات: ۲۶) کَأَنَّہُمْ یَوْمَ یَرَوْنَ مَا یُوْعَدُوْنَ لَمْ یَلْبَسُوْا إِلاَّ سَاعَۃً مِّنْ نَّہَارٍط بَلَاغٌ ج فَہَلْ یُہْلَکُ إِلَّا الْقَوْمُ الْفَاسِقُوْنَ (محمد: ۳۵) حضرت علیؓ فرماتے ہیں کہ کسی کاغذ میں لکھ کر عورت کے بازو میں باندھ دیا جائے۔ اور فرماتے ہیں کہ ہم نے بارہا تجربہ کیا اس سے زائد عجیب تر (یعنی زود اثر) چیز ہم نے نہیں دیکھی۔ جب وضع حمل ہوجائے تو اس تعویذ کو جلد ہی کھول دیا جائے پھر اس کو کسی کپڑے میں محفوظ رکھ لے، یا اس کو جلادے۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ نوّر اللہ مرقدہ کا کلام ختم ہوگیا۔1 ابن قیم ؒ ’’زاد المعاد‘‘ میں تحریر فرماتے ہیں: یونس بن حبان کہتے ہیں کہ میں نے ابو جعفر محمد بن علی سے تعویذ لٹکانے کے متعلق سوال کیا۔ انھوں نے فرمایا: اگر اللہ