اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہونا ثابت ہے۔مثلاً کوئی تعویذ کسی کے آنے جانے کی جگہ دفن کیا جاتا ہے تاکہ اس کے اوپر آمد ورفت ہو۔ یا کوئی تعویذ جلایا جاتا ہے۔ اسی طرح اور جس طریقہ سے بے حرمتی وبے تعظیمی ہوتی ہو سب ناجائز ہے۔1ناجائز اغراض ومقاصد کے لیے تعویذ لینا، دینا دونوں ناجائز ہیں : عملیات میں فاسد، ناجائز غرض ہو تو اگرچہ وہ عملیات فی نفسہٖ جائز ہوں لیکن اس ناجائز مقصد کی وجہ سے وہ ناجائز ہوجائے گا۔ اس میں بھی بکثرت لوگ مبتلا ہیں ۔(اس کی چند مثالیں مندرجہ ذیل ہیں) ۱۔ کوئی تسخیر کا عمل پڑھتا ہے جس کی حقیقت ہے قلوب کو مغلوب کرلینا جس میں ایک درجے کا جبر ہوتا ہے (عمل کے ذریعے سے) ایسا جبر ڈالنا حرام ہوگا۔ خصوصاً جب کہ تسخیر کے ذریعے کسی ناجائز کا م کا ارادہ ہو۔ جیسے کسی عورت وغیرہ کو مسخر کیا جائے۔ ۲۔ بعض لوگ میاں بیوی میں (عمل کے ذریعے لڑائی اور) تفریق کردیتے ہیں جو بالکل حرام ہے۔ ۳۔ بعض لوگ شرعی استحقاق کے بغیر اپنے دشمن کو ہلاک کردیتے ہیں۔ ۴۔ یا بعض لوگ مقدمے کی فتح یابی کا تعویذ سب کو دے دیتے ہیں اگرچہ وہ ناحق پر ہی ہو۔ یا یہ کہ تحقیق نہ کی ہو۔ ۵۔ یا یہ کہ (بعض عملیات میں) جنات کو جلایا جاتا ہے۔ جس کی ممانعت حدیث میں وارد ہے۔ مگر یہ کہ واقعی مجبوری ہی ہوجائے مگر ایسا بہت کم ہوتا ہے۔ یہ سب اغراض اور اسی کے مثل دوسرے اغراض سب حرام ومعصیت ہیں۔ اس لیے ان اغراض کے واسطے عملیات بھی ناجائز ہوں گے (گو وہ عمل فی نفسہٖ جائز ہو)۔2شیعوں کا گھڑا ہوا تعویذ بے شک بعض تعویذ ایسے ہوتے ہیں جو منع کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔ ایک تعویذ یہ مشہور ہے: لِيْ خَمْسَۃٌ أَطْفِئُ بِہَا حَرَّ الْوَبَائِ الْخَاطِمَۃِ اَلْمُصْطَفَی وَالْمُرْتَضَی وَابْنَاہُمَا وَالْفَاطِمَۃُ میرے پاس پانچ تن ایسے ہیں جن سے میں وبا کی حرارت کو توڑتا ہوں۔ جناب مصطفیﷺ اور مرتضیؓ اور ان کے دونوں بیٹےؓ اور حضرت فاطمہؓ۔ یہ حضرات پنچ تن کے نام مبارک ہیں۔ اگر کچھ تاویل نہ کی جائے تو اس کا مضمون شرک ہے۔ اور اگر تاویل کی جائے کہ ان کے وسیلے سے یہ اللہ تعالیٰ سے سوال اور دعا ہے، تو دعا کا ادب یہ ہے کہ نثر میں ہو نظم میں کیسی دعا؟ اور پھر یہ کہ اگر