اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
فرمایا: یہاں تھانہ بھون میں ایک گاڑی بان ہے، نیک معتبر آدمی ہے۔ اس نے بیان کیا کہ ایک دفعہ میں انبہٹہ (ایک گاؤں کا نام ہے) سے، تھوڑا دن باقی تھا اسی وقت چل دیا۔ نانوتہ میں رات ہوگئی کچھ کچھ بارش بھی ہورہی تھی، مگر میں چلتا ہی رہا اور بادل کی گہری تاریکی تھی، (اندھیرا چھایا ہوا تھا)۔ رات میں بجلی چمکی تو دیکھا کہ ایک عورت زیور پہنے سڑک کے کنارے کھڑی ہے، میں سمجھا کہ کوئی بہو اپنی ساس سے لڑکر یہاں آگئی ہے، پھر دیکھا تو چھلانگ مار کر میری گاڑی پر آگئی۔ میں نے کہا: کون ہے؟ تو نہ بولی۔ میں نے سمجھا کہ شاید شرم کرتی ہے، میں خاموش ہوگیا۔ پھر جھم سے کود کر سڑک پر ہوگئی اور میرا نام لیا۔ تب میں سمجھا کہ بھتنی ہے (یہ بھی جنات شیطان کی قسم ہے) میں فوراً بے ہوش ہوگیا۔ مگر بیل راستے سے واقف تھے وہ گاڑی کو لیے ہوئے گھر آگیے، اس وقت گھر جلال آباد میں تھا۔ راستے میں سپاہی نے گاڑی میں پڑا ہوا دیکھ کر پکارا، مگر میں نے ڈر کے مارے آنکھ نہیں کھولی۔ اس نے کہا: میں سپاہی ہوں۔ میں نے کہا: اگر سپاہی ہے تو مجھ کو گھر پہنچادے، وہ سپاہی گھر پہنچا گیا۔ فرمایا: میں نے کہا: جب ایسا موقع ہوا کرے تو اذا ن کہہ دیا کرو، غول بیابانی (بھوت پریت وغیرہ) فوراً چلے جائیں گے۔ اسی سلسلہ میں فرمایا: بعض لوگ میت کے دفن کرنے کے بعد عذابِ قبر کے دفع کرنے کے واسطے اذان کہتے ہیں،نعوذ باللہ! کیا فرشتوں کو بھگاتے ہیں؟ (اذا ن سے فرشتے بھاگتے بھی تونہیں، وہ تو اللہ کے مقرر کردہ ہیں)۔ قبر پر اذان دینے کی شریعت میں کوئی اصل نہیں ہے۔2دفعِ وبا کے لیے اذان دینا سوال: بیماری کے موسم میں جو اذانیں کہی جاتی ہیں ان کا کیا حکم ہے؟ فرمایا: بدعت ہے، جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ وبا جنات کے اثر سے ہوتی ہے اور اذان سے جنات بھی بھاگتے ہیں۔ اس واسطے اس اذان میں کیا حرج ہے؟ ایک شخص کو میں نے جواب دیا کہ اذان شیطان کے بھگانے کے لیے ہے، مگر کیا وہ اذان اس کے لیے کافی نہیں جو نماز کے لیے کہی جاتی ہے؟ اگر کہا جائے کہ وہ صرف پانچ دفعہ ہوتی ہے، تو اس وقت شیاطین ہٹ جاتے ہیں، مگر پھرآجاتے ہیں، تو یہ تو اس اذان میں بھی ہے کہ جتنی دیر تک اذان کہی جائے اتنی دیر ہٹ جائیں گے اور پھر آجائیں گے۔ اور نماز کی اذان سے تو رات دن میں پانچ دفعہ بھی بھاگتے ہیں۔ یہ تو صرف ایک ہی دفعہ ہوتی ہے ذرا اوپر بھاگ جائیں گے اور اس کے بعد تمام وقت رہیں گے۔ تو شیاطین کے بھاگنے کی ترکیب صرف یہ ہوسکتی ہے کہ ہر وقت اذان کہتے رہو۔ پھر صرف ایک وقت کیوں کہتے ہو؟ آج کل بعض علما کو بھی اس کے بدعت ہونے میں شبہ پڑگیا ہے، حالاں کہ یہ یقیناً بدعت ہے، اور اس کی کچھ بھی اصلیت