اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اس نکتہ پر حضرت حاجی امداد اللہ صاحب کے ارشاد سے تنبّہ ہوا۔ حضرت حاجی صاحب کی خدمت میں ایک شخص نے آکر عرض کیا کہ میں نے خواب میں یہ دیکھا کہ مسجد میں پاخانہ کررہا ہوں۔ حاجی صاحب نے فوراً ارشاد فرمایا کہ تم مسجد میں کوئی عمل دنیا کے واسطے پڑھتے ہوگے۔ اس نے اقرار کیا۔ آپ نے فرمایا کہ دنیا کے واسطے مسجد میں وظیفے نہ پڑھنا چاہیے۔ علوی عملیات کے جائز ہونے کے اتنے شرائط ہیں۔ یہ مسائل آپ نے کبھی نہ سنے ہوں گے۔نماز کے بعد کچھ پڑھ کر پانی وغیرہ پر دم کرنا : ایک مریض خانقاہ میں مقیم ہیں ان کی درخواست پر حضرت والا نے خود فرمادیا تھا کہ فجر کی نماز سے پہلے منبر پر پانی دم کرانے کے لیے رکھ دیا جا یا کرے۔ چناں چہ وہ برابر ایسا ہی کرتے رہے اور حضرت والا عرصہ دراز تک دم کرتے رہے۔ جب حضرت والا نے آتے جاتے یہ دیکھا کہ انھوں نے یہاں ایک دوکان کرلی ہے تو فجر کی نماز کے بعد نہایت نرمی کے ساتھ ایک صاحب کے واسطہ سے فرمایا کہ میں سمجھتا تھا کہ زیادہ قیام نہ ہوگا اس لیے یہ صورت تجویز کی تھی اب اگر دو چار دن میں جانا ہوتو خیر، ورنہ ایک مرتبہ بوتل میں پانی بھر کر پڑھوا لیا جائے اور اس میں پانی ملا ملا کر پیتے رہیں۔ روز مرہ دم کرانے کی ضرورت نہیں۔2 باب نمبر ۳عملیات وتعویذات کرنا افضل ہے یا نہ کرنا افضل ہے عملیات وتعویذات نہ کرنے کی فضیلت : حضرت ابن عباس ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ میری امت میں سے ستر ہزار آدمی بغیر حساب وکتاب کے جنت میں داخل ہوں گے اور یہ وہ لوگ ہوں گے جو جھاڑ پھونک نہیں کرتے اور بدشگونی نہیں لیتے اور اپنے پروردگار پر بھروسہ کرتے ہیں۔ 1 مراد یہ ہے کہ جو جھاڑ پھونک ممنوع ہے وہ نہیں کرتے اور بعض نے کہا ہے کہ افضل یہی ہے کہ جھاڑ پھونک بالکل نہ کرے اور بدشگونی یہ کہ مثلاً چھینکنے کو یا کسی جانور کے سامنے سے نکل جانے کو منحوس سمجھ کر وسوسہ میں مبتلا ہوجائیں۔ مؤثر حقیقی تو اللہ تعالیٰ ہیں، اس قدر وسوسہ نہ کرنا چاہیے۔ 2 احادیث سے افضل اور اکمل حالت یہی معلوم ہوتی ہے کہ اس کو (یعنی عملیات وتعویذات کو)نہ کیا جائے اور محض دعا پر