اشرف العملیات - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کے کلام یا رسول ﷺ کے کلام کا تعویذ ہو تو اس کو لٹکاسکتے ہو اور حتی الامکان اس سے شفا حاصل کرسکتے ہو۔ میں نے عرض کیا: میں چوتھے دن بخار کے لیے یہ تعویذ لکھتا ہوں۔ بِسْمِ اللّٰہِ وَبِاللّٰہِ وَمُحَمَّدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ، قُلْنَا یَا نَارُ کُوْنِيْ بَرْدًا وَّسَلَامًا عَلَی إِبْرَاہِیْمَ، وَأَرَادُوْا بِہٖ کَیْدًا فَجَعَلْنَاہُمُ الْأَخْسَرِیْنَ، اَللّٰہُمَّ رَبَّ جِبْرَئِیْلَ وَمِیْکَائِیْلَ وَإسْرَافِیْلَ اِشْفِ صَاحِب ہٰذَا الْکِتَابِ بِحَوْلِکَ وَقُوَّتِکَ وَجَبَرُوْتِکَ إِلٰہَ الْحَقِّ اٰمین۔ فرمایا: ہاں ہاں ٹھیک ہے۔ اور امام احمد ؒ نے حضرت عائشہ1 ؓ اور دیگر صحابہؓسے نقل کیا ہے کہ انھوں نے اس سلسلے میں سہولت اور آسانی برتی ہے۔ حرب فرماتے ہیں کہ امام احمد بن حنبل ؒ نے اس میں تشدد نہیںکیا۔ اور ابن مسعود ؓ اس کو سخت مکروہ قرار دیتے تھے۔ امام احمد ؒ سے پریشانی مصیبت ناز ل ہونے کے بعد تعویذ لٹکانے کی بابت سوال کیا گیا۔ آپ نے فرمایا: میرا خیال ہے کہ اس میں کوئی حرج نہیں۔ (پھر حافظ ابن قیم ؒنے متعدد تعویذات نقل فرمائے ہیں) 2