احکام اسلام عقل کی نظر میں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اے نبی! تجھ پر خدا کی رحمت اور برکات نازل ہوں۔ اور پھر رسول ﷺ کے بعد جو آپ کے دین کے سچے خادم یعنی صحابہ ؓ، اولیاء اللہ، اصفیا، اتقیا اور ابدال آئے اور قیامت تک آتے رہیں گے، ان کے واسطے بھی بوجہ ان کی حسنِ خدمات کے کہ انھوں نے بعد رسولِ کریم ﷺ ہم پر بہت بڑے بھاری احسانات اور انعامات کیے دُعا تعلیم کی گئی، یعنی السلام علینا وعلی عباد اللّٰہ الصالحین۔جلسۂ تحیہ کے بعد درودِ نبوی پڑھنے کی حکمت : اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلَی آلِ مُحَمَّدٍکَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی إِبْرَاھِیْمَ وَعَلَی آلِ إِبْرَاہِیْمَ، إِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ۔ اَللّٰھُمَّ بَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَّعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلَی إِبْرَاھِیْمَ وَعَلَی آلِ إِبْرَاہِیْمَ، إِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ۔ یعنی اے اللہ! رحمت بھیج محمد اور آلِ محمد ﷺ پر، جیسا کہ تونے رحمت بھیجی ابراہیم ؑ اور آلِ ابراہیم پر، بے شک تو ستو دہ صفات اور بزرگ ہے۔ اے اللہ! برکت بھیج محمد ﷺ اور آلِ محمد ﷺ پر، جیسا کہ تو نے برکت بھیجی ابراہیم ؑ اور آلِ ابراہیم پر، بے شک تو ستودہ صفات اور بزرگ ہے۔ یہ الفاظ جو ہم نماز میں پڑھتے ہیں ان کا نام ہے درود۔ واقع میں اگر ہم اللہ کے پورے پورے بندے اور عابد اور تعظیم کرنے والے اور مخلوق پر شفقت اور رحم کرنے والے اور علوم اور عقائد سے خوش حال ہوجاویں تو یہ سب فیضان اور احسان ہم پر حقیقت میں نبی کریم ﷺ ہی کا ہے۔ اگر آپ کے دل میں ہمارا درد اور جوش نہ ہوتا تو قرآن کریم جیسی پاک کتاب کا نزول ہمارے لیے کیسے ہوتا؟ اگر آپ کی مہربانیاں اور توجہات اور محنتیں اور تکالیفِ شاقہ نہ ہوتیں تو یہ پاک دین ہم تک کیسے پہنچ سکتا؟ پھر غور کا مقام ہے کہ جب ادنیٰ ادنیٰ محسنوں سے ہمیں محبت پیدا ہوجانا ہماری فطرتِ سلیم کا تقاضا ہے تو پھر آں حضرت ﷺ کی محبت کا جوش کیوں مسلمان کے دل میں موجزن نہ ہوگا، پس اسی جوش کا اثر ہے یہ درود جو کہ دعا ہے۔