احکام اسلام عقل کی نظر میں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پیدا ہوتا ہے، جیسا کہ بہت سے چراغ کسی مکان میں ایک ہی جگہ روشن کیے جائیں تو ان سے بڑی روشنی حاصل ہوتی ہے، اس لیے جمعہ اور جماعتیں مشروع ہوئیں۔ چناںچہ پانچوں جماعتوں میں ایک محلہ کے لوگوں کا اتفاق و اجتماع اور جمعہ میں ایک شہر کے لوگوں کا اتفاق اور حج میں تمام جہان کے لوگوں کا اجتماع ہوتا ہے اور اتفاق انوارِ عبادات کے زیادہ کرنے کا خاص طور پر موجب ہوتا ہے، اور چوںکہ تمام جہان کے لوگوں کا ایک ہی مکان میں ہر وقت جمع ہونا مشکل ہے، تو اس مکان کی جہت کو اس مکان کے قائم مقام کرکے نماز میں اس کے استقبال کا حکم ہوا۔ ۴۔ بہت صاف امر ہے اور عقل حقیقت شناس کے نزدیک کچھ بھی محلِ اعتراض نہیں کہ اس ہادی کو جس نے تمام دنیا کے متعارف عبادت کے طریقوں کے جن میں کہ شرک اور مخلوق پرستی کے جزوِ اعظم شامل تھے اپنے طریقِ عبادت کو خالص کرنا منظور تھا اور ایک واضح اور ممتاز مسلک قائم کرنا ضروری تھا، اس لیے واجب ہوا کہ وہ اپنی اُمت کے رُخِ ظاہر کو بھی ایسی سمت کی طرف پھیرے جس میں قوائے روحانی کی تحریک ہو۔ ہر ایک مسلمان کو یقین ہے کہ مکہ میں بیت اللہ کو توحید کے ایک بڑے واعظ نے تعمیر کیا اور آخری زمانہ میں اسی کی اولاد میں سے ایک زبردست کامل نبی مکمل شریعت لے کر ظاہر ہوا، جس نے اس پہلی تلقین و تعلیم کو پھر زندہ اور کامل کیا۔ پس نماز میں جب ادھر رُخ کرتے ہیں تو یہ تمام تصورات آنکھوں میں پھر جاتے ہیں اور اس مصلحِ عالم کی تمام خدمات اور جان فشانیاں جو اس نے اعلائے کلمۃ اللہ میں دکھلائیں یاد آجاتی ہیں۔ ۵۔ ظاہر ہے کہ اگر کوئی شخص کسی مکان کی طرف جاتا ہے تو مکین مقصود ہوتا ہے اور اس طرف کے آداب ونیاز بجا لانے کو ہر شخص صاحبِ خانہ کے لیے سمجھتا ہے، جیسے اگر کسی تخت نشین کے تخت کی طرف جھک کر سلام کریں تو وہ صاحبِ تخت کو ہوتاہے خود تخت کو نہیں۔ چناںچہ لفظ بیت اللہ اس جانب مشیر بھی ہے کہ خانہ مقصود نہیں بلکہ صاحبِ خانہ مقصود ہے۔نماز کے لیے مکان کی صفائی اور لباس کی ستھرائی کا راز : ۔ بادشاہوں کے دربار میں نظافت و طہارتِ مکان و لباس کا بھی لحاظ ہوتا ہے، ان کے دربار میں شامل ہونے والوں کے لیے پاک اور ستھری جگہ کا اور صاف لباس میں ہو کر داخل ہونے کا لحاظ ضروری ہوتا ہے۔ پس جیسا کہ لباس کی صفائی اور مکان کی ستھرائی بادشاہوں کو پسند ہوتی ہے ایسا ہی اس خالق الکل و احکم الحاکمین و مالک الملک پاک ذات کو پاکیزگی اور ستھرائی لباس اور مکان کی اور نظافت دل کی مدِ نظر ہے، کیوں کہ وہ