احکام اسلام عقل کی نظر میں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
طرف ایما ہے کہ اے خدا! ہم نے تیری کبریائی و عظمت و جلال کے سامنے اپنی بڑائی اور عظمت کو چھوڑ دیا۔ سب بزرگیوں و بلندیوں کا تو ہی مالک ہے۔قرآن کریم کے شعائرِ الٰہی میں سے ہونے کی حکمت : قرآن کا شعائرِ الٰہی ہونا اسی طرح ہے کہ لوگوں میں سلاطین کی طرف سے رعایا کی طرف فرامین کا بھیجنا رائج ہے، سو سلاطین کی تبعیت میں ان فرامینِ شاہی کی تعظیم ہوتی ہے اور چوںکہ قبل نزولِ قرآن انبیا کے صحیفے اور لوگوں کی تصانیف بھی شائع اور رائج ہوگئی تھیں اور لوگوں کا مذہب کی پیروی کرنے کے ساتھ ہی ان کتابوں کی تعظیم کرنا، ان کا پڑھنا پڑھانا بھی رائج تھا اور ان میں خلط ہوگیا تھا اور حاجت تھی علومِ صحیحہ کی، اور ایسے علوم کو ہمیشہ کے لیے قبول اور حاصل کرنا بغیر ایسی کتاب کے بادی الرائے میں محال تھا جس کو وہ پڑھیں اور اس کی تعظیم کریں، غرض وہ شعائر میں قرار دی جاوے۔ ان اسباب کا یہ مقتضا ہوا کہ ایک ایسی کتاب کی صورت میں رحمتِ الٰہی کا ظہور ہو جو ربّ العالمین کی طرف سے نازل ہو اور اس کی تعظیم کی یہ صورت ہو کہ جب وہ کتاب پڑھی جاوے تو سب لوگ خاموش ہو کر اس کو غور سے سنیں، اس کے فرامین کی فوراً تعمیل کریں، مضامینِ سجدہ پر سجدۂ تلاوت کریں، جہاں تسبیح کرنے کا حکم ہو وہاں تسبیح پڑھیں۔پیغمبر ِخدا کے شعائرِ الٰہی میں سے ہونے کی وجہ : پیغمبرِ خدا ﷺ کا شعائرِ الٰہی میں سے ہونا اس واسطے ہے کہ وہ مرسل ہیں، ان کو بادشاہوں کے ایلچیوں سے مشابہت ہے جو رعایا کی طرف بھیجے جاتے ہیں اور سلاطین کے امر و نہی کی ان کو اطلاع کرتے ہیں اور ایلچیوں کی تعظیم سے بھیجنے والے کی تعظیم کا اظہار ہوتا ہے۔ پس پیغمبر کی تعظیم بھی اس طرح مشروع ہوئی کہ ان کے احکام کی بجا آوری کی جائے، ان پر درود بھیجا جاوے، گفتگو کرتے وقت ان کے سامنے آواز بلند نہ کی جاوے۔ نماز سے مغفرتِ معاصی کا راز: نماز میں دونوں باتیں جمع ہیں: تزکیۂ نفس اور اخباتِ نفس۔ اس کی وجہ سے نفس کو پاک ہو کر عالمِ ملکوت تک رسائی ہوجاتی ہے اور نفس کی خاصیت میں یہ بات داخل ہوجاتی ہے کہ جب وہ ایک صفت کے