احکام اسلام عقل کی نظر میں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کان میں انگلی دے کر اذان دینے کی وجہ : ’’ابنِ ماجہ‘‘ میں حدیث ہے: إن رسول اللّٰہ ﷺ أمر بلالا أن یجعل إصبعیہ في أذنیہ، وقال: إنہ أرفع لصوتک۔ یعنی نبی ﷺ نے بلال ؓ کو امر فرمایا کہ اذان دینے کے وقت اپنی دونوں انگلیوں کو اپنے دونوں کانوں میں ڈال کر اذان دیا کریں۔ فرمایا: ’’اس طرح کرنے سے تمہاری آواز بلند ہوگی‘‘۔نوزائیدہ بچے کے کان میں اذان دینے کا راز : جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو اس کے کان میں اذان دینے کی وجہ یہ ہے کہ جو آواز بچے کے کان میں پہلے پڑتی ہے اس کا اثر اس کے دماغ میں مستقل اور اس کی فطرت میں مرکوز ہوجاتا ہے، اس لیے شارعِ اسلام ﷺ نے بچے کے کان میں اذان دینا ٹھہرایا کہ اس کی فطرت میں پہلی آواز جو اس کی ولادت کے بعد جا کر قائم ہو وہ توحیدِ الٰہی اور رسالتِ نبوی کی آواز ہو، کیوںکہ وقتِ ولادت کی آواز بچے کی فطرت و طبیعت میں کالنقش في الحجر ہوجاتی ہے۔باب صفۃ الصلاۃ نماز میں استقبالِ خانہ کعبہ کی وجہ : ۔ لوگوں میں قدیم الایام سے یہ طریق و عادت جاری ہے کہ جب کسی امیر و بادشاہ کی صفت و ثنا بیان کرتے ہیں تو اوّل اس کے رو برو کھڑے ہوتے ہیں اور پھر ثنا اور مدح سرائی میں مشغول ہوتے ہیں، اور نماز میں یہی اُمور عبادت قرار دیے گئے ہیں، اور عبادت کی روح جو کہ خشوع و خضوع ہے وہ بغیر سکون اور ترکِ التفاتِ اُمورِ مختلفہ کے حاصل نہیں ہوسکتی۔ اور جب تک کہ عابد اپنی عبادت میں ایک معین و مقرر طرف کا التزام نہ کرے اس وقت تک یہ سکون نہیں ہوتا، اس لیے نماز میں ایک خاص سمت مقرر ہوئی۔ ۲۔ ظاہر کو باطن کے ساتھ ایک ایسا تعلق ہے کہ ظاہری یک جہتی اختیار کرنا باطنی توجہ کو یک طرف کردینے میں مؤید ہوتا ہے، اس لیے نماز میں استقبالِ قبلہ لازم ہوا۔ ۳۔ لازم ہے کہ جملہ خلائق کے لیے قبلہ ایک معین اور مقرر ہو، تاکہ ان کا ظاہری اتفاق باطنی اتفاق کا مؤید ہو۔اور جب ظاہر و باطن عبادات کے انوار و برکات کے حاصل کرنے میں سب متفق ہوجائیں تو اس سے تنویر ِدل میں عظیم الشان اثر