احکام اسلام عقل کی نظر میں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
یعنی خدا تعالیٰ نے جو تم کو ہدایت فرمائی ہے اس پر اس کی بڑائی کو بیان کرو۔عیدین کے دنوں میں عمدہ غذا کھانے اور نفیس لباس پہننے کی وجہ : جب کہ عید کا دن خدا تعالیٰ کی یہ خاص ضیافت و مہمانی کا دن ہے تو اس میں ضروری ہوا کہ خدا تعالیٰ کی یہ خاص ضیافت جو کہ اس نے اپنے بندوں کے لیے مقرر کی ہے وہ عمدہ اور نفیس طعام سے ہو اور اس کی قدر کی جائے، لہٰذا خدا داد نعمائے الٰہی سے خد اتعالیٰ کی طرف سے عمدہ کھانے پکائے جائیں اور اکل و شرب و لباس میں حدِ جائز تک وسعت کی جائے، کیوںکہ اسی میںخدا تعالیٰ کی ضیافت ودعوت کی تعظیم و تکریم پائی جاتی ہے اور چوںکہ یہ ضیافتِ الٰہی کا دن ہے اس لیے مؤمن کو چاہیے کہ کھانے میں توسیع کرے اور غربا کی خبر گیری کرے۔عیدین کی نمازوں میں زیادہ تکبیرات کہنے کی وجہ : تکبیر ِالٰہی میں خدا تعالیٰ کی عظمت اور جلال اور اپنا انکسار و ترکِ ما سوا مد ِنظر ہوتا ہے اور اس میں کچھ شک نہیں کہ لوگ عیدین کے دنوں میں بکثرت اپنے شان و شوکت اور تجمل کا اظہار کرتے ہیں، اس لیے اس کے مقابلہ میں مشروع ہوا کہ خدا تعالیٰ کی کبریائی بیان کرو اور اس کو مدِنظر رکھو، کیوںکہ اسی نے تم کو اس دن شان و شوکت کی اجازت دی ہے۔ پس یہ بڑائی و کبریائی اسی کا استحقاق ہے اور ہر تکبیر میں کانوں پر ہاتھ لے جانا ترکِ کبر ہے، و ترکِ ما سوا کی طرف ایما ہے اور اپنی بڑائی اور عظمت سے تائب ہونے کی تعلیم ہے۔ نیز جہاں کہیں جائز فعل کی کثرت کا اظہار ہو اس کو بحد اعتدال لانے کے لیے اس کے اضداد مقرر ہیں، پس عیدین میں کہ جس میں تنعّم و تجمل کی کثرت ہے کثرت تکبیرات کا راز توجہ الی اللہ و ترک التفات ما سوا ہے۔باب الأضحٰی تقررِ قربانی کی وجہ : قربانی اصل ’’قربان‘‘ سے ہے، چناںچہ ’’صراح‘‘ میں لکھا ہے: