احکام اسلام عقل کی نظر میں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہی ہے اور اس سے دُعا۔منیٰ میں اترنے کا راز : ۔ منی میں اترنے کے اندر یہ راز ہے کہ منیٰ ایامِ جاہلیت کے بازاروں میں سے عکاظ، مجنہ اور ذی المجاز وغیرہ کی طرح ایک عظیم الشان بازار تھا اور یہ بازار انھوںنے اس واسطے مقرر کیا تھا کہ حج میں کثرت سے دور و دراز ملکوں کی خلقت اکٹھی ہوتی تھی اور اس تجارت کے حق میں اس سے زیادہ کوئی مناسب اور بہتر صورت نہیں تھی کہ ایسے اجتماع پر اس کا وقت مقرر کیا جائے۔ اور دوسری بات یہ تھی کہ مکہ کے اندر اس انبوہ کثیر کے رہنے کی گنجایش بھی نہیں تھی، لہٰذا اگر ہر قسم کے لوگ منیٰ جیسے پر فضا و کشادہ ہوا میں اترنے میں متفق نہ ہوتے تو بڑی دقت ہوتی، نیز وہاں جمع ہو کر انساب وغیرہ پر تفاخر بھی کرتے تھے۔ غرض یہ مصالح تھے، ان لوگوں کے اسلام کو بھی ایسے اجتماع عظیم کی حاجت بمصلحت اظہار شوکت مسلمین و شہرت و عظمت اسلام کے تھی، اس لیے حضور ﷺ نے اس اجتماع کو تو باقی رکھا اور بجائے ان کے اغراضِ واہیہ کے مصالحِ شرعیہ کو قائم کرکے اس کی اصلاح فرما دی اور ایک یہ بھی راز ہے کہ ایک ہی مقام وسیع میں لوگ اکٹھے ہو کر تبادلہ خیالات کرسکیں اور آپس میں تعارف پیدا کریں۔مشعر الحرام میں ٹھہرنے کی وجہ : مشعر الحرام میں ٹھہرنے کا اس لیے حکم دیا گیا کہ یہاں اہلِ جاہلیت باہم تفاخر اور نمود کے لیے قیام کرتے تھے، اس کے بدلے میں کثرت سے ذکرِ الٰہی کرنے کا حکم دیا گیا تھا کہ ان کی اس عادت کا انسداد ہو اور ایسی جگہ توحید بیان کرنا گویا ان کو اس پر برانگیختہ کرنا ہے کہ دیکھیں تم خدا تعالیٰ کی یاد زیادہ کرتے ہو یا اہلِ جاہلیت کی طرح اپنے مفاخر کا زیادہ ذکر کرتے ہو۔رمی جمار کا راز : ۔ رمی جمار کرنے میں وہی راز ہے جو خاص حدیث میں وارد ہوا ہے کہ رمی جمار خدا تعالیٰ کا ذکر کرنے کے لیے مقرر کیا گیا ہے اور ذکر کی دو قسمیں ہیں: ایک قسم تو یہ ہے کہ جس سے خدا تعالیٰ کے دین کی تابع داری کا اعلان منظور ہو اور اس قسم کے ذکر میں لوگوں کی کثرت زیادہ ضروری ہے، نفسِ ذکر کی کثرت ضروری نہیں۔ رمی جمار یعنی کنکریاں پھینکنا اسی قبیل سے ہے، اسی لیے اس میں کثرت سے ذکر کرنے کا حکم نہیں دیا گیا، مجمع کا حکم دیا گیا۔ باقی کنکریوں