احکام اسلام عقل کی نظر میں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حصۂ دوم المصالح العقلیۃ للأحکام النقلیۃکتاب الصوم انسان کے لیے روزہ مقرر ہونے کے وجوہ : فطرت کا یہ تقاضا ہے کہ اس کی عقل کو اس کے نفس پر غلبہ اور تسلط دائمی حاصل رہے، مگر بباعثِ بشریت بسا اوقات اس کا نفس اس کی عقل پر غالب آتا ہے۔ لہٰذا تہذیب و تزکیۂ نفس کے لیے اسلام نے روزہ کو اصول میں سے ٹھہرایا ہے۔ ٍ۱۔ روزہ سے انسان کی عقل کو نفس پر پورا پورا تسلط و غلبہ حاصل ہوجاتا ہے۔ ۲۔ روزہ سے خشیت اور تقویٰ کی صفت انسان میں پیدا ہوجاتی ہے، چناںچہ خدا تعالیٰ قرآن شریف میں فرماتا ہے: {لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ} یعنی روزہ تم پر اس لیے مقرر ہوا کہ تم متقی بن جاؤ۔ ۳۔ روزہ رکھنے سے انسان کو اپنی عاجزی و مسکنت اور خدا تعالیٰ کے جلال اور اس کی قدرت پر نظر پڑتی ہے۔ ۴۔ روزہ سے چشمِ بصیرت کھلتی ہے۔ ۵۔ دور اندیشی کا خیال ترقی کرتا ہے۔ ۶۔ کشفِ حقائق الاشیاء ہوتا ہے۔