احکام اسلام عقل کی نظر میں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اور پاؤں کا مسح ساقط ہوگیا تو ان ہی اعضا یعنی ہاتھ اور منہ پر مسح کرنے کے بعد جنبی کے لیے سارے بدن کا مسح بدرجہ ٔاولیٰ ساقط ہوجانا چاہیے، کیوںکہ سارے بدن کے مسح کرنے میں تکلیف اور حرج ہے جو رخصتِ تیمم کے لیے منافی و مناقض ہے، اور سارے بدن پر جنبی کو مٹی ملنے میں خدا تعالیٰ کی افضل مخلوقات یعنی انسان کو خاک میں لوٹنے میں بہائم کے ساتھ مشابہت ہوتی ہے۔ پس جو کچھ شریعتِ حقہ نے مقرر کیا ہے حسن اور خوبی اور عدل میں اس سے بہتر کوئی چیز نہیں ہوسکتی۔مٹی سے تخصیصِ تیمم کی وجہ : حضرت علامہ ابنِ قیم ؒ نے اپنی کتاب إعلام الموقعین عن رب العالمین میں مٹی سے تخصیصِ تیمم کے سوال پر کچھ جوابات لکھے ہیں، جن کا خلاصۂ ترجمہ ہم یہاں اردو میں لکھتے ہیں: سوال: تیمم ایک وجہ سے خلافِ عقل ہے، کیوںکہ مٹی خود آلودہ ہے، وہ نہ پلیدی اور میل کو دور کرتی ہے اور نہ بدن اور کپڑے کو پاک کرسکتی ہے؟ جواب: اللہ تعالیٰ نے اس عالم کی ہر چیز کو مٹی اور پانی سے پیدا کیا۔ ہماری سرشت کی اصل یہی دونوں چیزیں ہیں، جن سے ہمارا نشو و نمااور ہماری تقویت وغذا ہوتی ہے، جس کا ہم کو مشاہدہ ہو رہا ہے۔ پس جب کہ خدا نے اس مٹی اور پانی کو ہمارے نشو و نما و تقویت وغذا کے اسباب ٹھہرائے تو ہمارے پاک اور ستھرے ہونے کے لیے اور عبادات میں مدد لینے کے لیے بھی ان ہی کو وضع فرمایا۔ وجہ یہ کہ مٹی وہ اصل چیز ہے جس سے بنی آدم وغیرہ کی پیدایش ہوتی ہے، ادھر پانی ہر چیز کی زندگی کا باعث ہے۔ الغرض اس عالم کی تمام اشیا کی پیدایش کی اصل یہی دونوں چیزیں ہیں: مٹی اور پانی، جن سے خدا نے اس عالم کو مرکب کیا ہے۔ پس جب کہ ہماری ابتدائی پیدایش اور تقویت اور نشو و نما مٹی اور پانی سے ہوئی ہے تو جسمانی و روحانی پاکی کے لیے بھی ان ہی کو خدا نے ٹھہرا لیا۔ ۲۔ عادتاً پلیدی و گندگی کو زائل کرنے کا رواج پانی سے بکثرت ہے اور جب بحالتِ مرض و عدمِ وجودِ آب عذر لاحق ہوجاوے تو طہارت کے لیے پانی کے دوسرے ساتھی اور ہمسر یعنی مٹی کو بنسبت کسی دوسری چیز کے مقرر کرنا زیادہ مناسب ہے۔ ۳۔ تیمم کے لیے زمین اس واسطے خاص کی گئی ہے کہ زمین کہیں بھی ناپید اور مفقود نہیں ہوتی، تو ایسی چیز اس قابل ہوسکتی ہے جس سے لوگوں کی د۔ّقت رفع ہوسکے۔ ۴۔ منہ کو خاک آلود بنانا کسر ِنفس و انکسار و عاجزی پر دلالت کرتا ہے اور یہ امر خدا تعالیٰ کو بہت پسند ہے۔ سو تیمم کے لیے مٹی استعمال کرنے میں یہ خاکساری اور ذلت پائی جاتی ہے اور ذلت کی شان طلبِ عفو کی مناسب ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سجدہ کرنے میں اپنے منہ کو مٹی سے نہ بچانا پسندیدہ اور مستحب ٹھہرایا گیا ہے۔تیمم میں دو انداموں کے مخصوص ہونے کی وجہ اور پاؤں اور سر پر مسحِ تیمم مشروع نہ ہونے کا راز : تیمم دو