احکام اسلام عقل کی نظر میں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
یعنی بکریوں کے آرام گاہ میں نماز پڑھو اور اونٹوں کے مقام میں نماز مت پڑھو، کیوںکہ اونٹ کی سرشت میں شیطانی مادہ زیادہ ہے۔مذبح میں ممانعتِ نماز کی وجہ : مذبح میں ممانعتِ نماز کی وجہ یہ ہے کہ وہ نجاست کا مقام ہے، ایسی جگہ میں جانوروں کے ذبح کرنے کا خون اور گوبر وغیرہ پڑنے سے تعفن ہوتا ہے اور نماز کے لیے نظافت اور طہارت مناسب ہے۔راستہ میں منعِ نماز کی وجہ : سڑک کے بیچ میں نماز سے اس واسطے ممانعت کی گئی ہے کہ اوّل راہ چلنے والوں سے نمازی کا دل بٹے گااور راستہ بھی لوگوں پر تنگ ہوگا یا وہ آگے سے گزریں گے۔ دوسرے درندے وغیرہ ادھر سے ہو کر نکلتے ہیں، جیسا کہ وہاں اترنے سے بھی اسی لیے نہی صریح ہے۔ ان وجوہ سے وہاں نماز پڑھنے کی ممانعت ہے، بلکہ راستہ سے ایک طرف ہو کر نماز پڑھنا لازم ہے: عن عمر بن الخطاب: أن رسول اللّٰہ ﷺ قال: سبع مواطن لا تجوز فیھا الصلاۃ: ظھر بیت اللّٰہ، والمقبرۃ، والمذبلۃ، والمجزرۃ، والحمام، وعطن الإبل، ومحجۃ الطریق۔ یعنی حضرت عمر ؓ راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں: ’’سات مقاموں میں نماز جائز نہیں: کعبہ کی پیٹھ پر (بلحاظِ عظمت کے) اور قبرستان میں (بلحاظِ وہمِ شرک کے) اور کوڑے میں (بوجہ نجاست کے) اور جانوروں کے ذبح ہونے کے مقام میں (بلحاظ اسی نجاست و تعفن کے) اور حمام میں (بلحاظِ پراگندہ ہونے دل کے) اور اونٹوں کے مقام میں اور راستہ کے بیچ میں‘‘ (بلحاظِ خلل ہونے حضورِ دل کے)۔اعمال کے لیے قضا و رخصت مقرر ہونے کی حکمت : انسان کو بعض اوقات کچھ عذر وغیرہ بھی پیش آتے ہیں پس اگر ان کی بالکل رعایت نہ کی جاوے تو حرجِ عظیم ہے، اس لیے رخصت کا مشروع ہونا بھی مناسب ہے کہ اس میں مکلف کی سہولت ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: