احکام اسلام عقل کی نظر میں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حقیقتِ جماعتِ پنج گانہ و جمعہ و عیدین و حج : جنابِ الٰہی نے اطاعت اور طہارت کے ساتھ پانچ وقت جمع ہو کر اور مل کر اس کی عظمت و جبروت کو بیان کرنا مسلمانوںپر لازم کردیا۔ کوئی شہر اور قصبہ نہ دیکھو گے جس کے ہر محلہ میں پنج گانہ جماعتِ نماز نہ ہوتی ہو، لیکن اس روزانہ پانچ وقت کے اجتماع میں اگر تمام باشندگانِ شہر و قصبہ کو اکٹھا ہونے کا حکم دیا جاتا تو یہ ایک تکلیف ما لا یطاق ہوتی، اس لیے تمام شہر و قصبہ کے رہنے والے مسلمانوں کے اجتماع کے لیے ہفتہ میں ایک دن جمعہ کا مقرر ہوا اور پھر اسی طرح دیہات کے لوگوں کے اجتماع کے لیے عید کی نماز تجویز ہوئی۔ اور چوںکہ یہ ایک بڑا اجتماع تھا، اس لیے عید کا جلسہ شہر کے باہر میدان میں تجویز ہوا، لیکن اس کے بعد پھر بھی کل دنیا کے مسلمان میل ملاپ سے محروم رہتے تھے، اس لیے کل اہلِ اسلام کے اجتماع کے لیے ایک بڑے صدر مقام کی ضرورت تھی، تاکہ مختلف مقامات کے بھائی اسلامی رشتہ کے سلسلہ میں یکتا باہم مل جاویں، لیکن اس کے لیے چوںکہ ہر مسلمان امیر و فقیر کا شامل ہونا محال تھا، اس لیے صرف صاحبِ استطاعت منتخب ہوئے۔نماز ختم کرنے کے بعد دُعائیں پڑھنے کا راز : احادیثِ نبویہ میں کچھ کلمات و ادعیۂ مسنونہ وارد ہیں، جن کو آں حضرت ﷺ نماز ختم کرنے کے بعد پڑھا کرتے تھے۔ یہ ایسا ہے جیسا کہ کسی عالی شان دربار سے رخصت ہونے کے وقت آداب و سلام بجا لاتے ہیں اور یوں ہی چپ چاپ رخصت نہیں ہوتے، بلکہ دربار سے رخصت ہونے کے وقت بھی آداب و نیا ز وعرضِ حال کرتے ہوئے رخصت ہوتے ہیں۔ چناںچہ آں حضرت ﷺ ادائے فرض کے بعد یہ کلمات پڑھا کرتے تھے: اللّٰھم أنت السلام، ومنک السلام، وإلیک یرجع السلام، تبارکت ربنا وتعالیت یا ذا الجلال والإکرام۔ اے اللہ! تو سلام ہے اور سلامتی تیری طرف سے مل سکتی ہے اور سلامتی کا مرجع تو ہی ہے، بڑی برکت والا ہے، اے جلال اور عزت والے۔ علی ہذا القیاس اور بھی بہت سی ادعیہ ہیں جن کو آں حضرت ﷺ نماز ختم کرنے کے بعد پڑھا کرتے تھے۔