احکام اسلام عقل کی نظر میں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
چناں چہ آں حضرت ﷺ فرماتے ہیں: إن في الجسد لمضغۃ، إذا صلحت صلح سائر الجسد، وإذا فسدت فسد سائر الجسد، ألا! وھي القلب۔ یعنی جسم میں ایک بوٹی ہے جب وہ درست ہوجاوے تو سارا جسم درست ہوجاتا ہے اور جب وہ بگڑ جائے تو سارا جسم بگڑ جاتا ہے، خبردار! وہ دل ہے۔ پس جب دل کے حق میں سفارش قبول ہوجاوے تو سارے اعضا کے حق میں قبول ہوجاتی ہے۔اختتامِ نمازِ جنازہ میں داہنے بائیں سلام پھیرنے کی حکمت : امام گویا کہ اس عالم سے نکل کر عالمِ لاہوت میں بدرگاہِ الٰہی شفاعتِ میت کے لیے حاضر ہوا تھا، پس جب اس درگاہ سے فارغ ہو کر آدمیوں و ملائکہ کی طرف رجوع کرتا ہے تو برنم آیندگان سب کو سلام کرتا ہے، جیسا کہ بالعموم نماز میں کیا کرتا ہے اور نیز اس میں بطورِ فالِ حسن اس کی جانب سے ان کو اور میت کے حق میں پیغامِ سلامتی و قبولِ شفاعت بھی سناتا ہے: جاں سفر رفت وبدن اندر قیام وقتِ رجعت زاں سبب گوید سلامنمازِ جنازہ میں رکوع و سجود و تحیہ نہ ہونے کی وجہ : ہم قبل ازیں بیان کرچکے ہیں کہ نمازِ جنازہ ایک محض سفارش ہے جو میت کے لیے جاتی ہے اور رکوع اور سجود کے آثار اور ہیئتیں اس کے برعکس ہیں، کیوںکہ رکوع و سجود میں اپنے نہایت عجز و انکسار اور خدا تعالیٰ کی بے حد بزرگی و عظمت و جلال کا اظہار کیا جاتا ہے اور نمازِ جنازہ میں خدا تعالیٰ کی تحمید و تسبیح اور دوسرے کے لیے بخشش کا سوال ہوتا ہے، چناںچہ ہم حقیقتِ رکوع و سجود میں ظاہر کرچکے ہیں۔کتاب الزکاۃ وجہ تسمیہ زکاۃ و صدقہ : لفظِ زکاۃ ’’تزکیہ‘‘ سے نکلا ہے جس کے معنی ’’پاک کرنے کے‘‘ ہیں اور زکاۃ کے معنی پاکی نمو و