احکام اسلام عقل کی نظر میں - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مشترک امر ہے، تو مشکوک سفر میں احتیاط کرنا اور توشہ اور سواری سے مدد لینا اور یقینی سفر سے غافل رہنا کب زیبا ہے۔معارف چادر ہائے احرام : احرام کی دو چادروں کے خریدنے کے وقت اپنے کفن کو اور اس میں اپنے لپٹنے کو یاد کرو، کیوں کہ احرام کی چادر اور تہبند کو اس وقت باندھوگے جب کہ خانہ کعبہ کے نزدیک پہنچوگے اور کیا عجب کہ یہ سفر پورا نہ ہو، اور خدا تعالیٰ سے کفن لپٹے ہوئے ملاقات ہونا یقینی ہے کیوںکہ خدا تعالیٰ جل جلالہکی زیارت بھی مرنے کے بعدبجز اس صورت کے نہ ہوگی کہ دنیا کے لباس کے مخالف لباس ہو، کیوںکہ احرام کا کپڑا کفن کے کپڑے کے مشابہ ہے۔اسرارِ میقات و تکالیفِ حج : جنگل میں داخل ہو کر میقات تک گھاٹیوں کے دیکھنے میں وہ ہول و احوال یاد کرو جو موت کے باعث دنیا سے نکل کر میقات تک ہوں گے۔ اس کے ہر ایک حال کو اس کی ہر کیفیت سے مناسبت ہے، مثلاً: رہزنوں کی دہشت سے منکر و نکیر کے سوال کی دہشت یاد کرنا چاہیے اور جنگل کے درندوں سے قبر کے سانپ بچھو اور کیڑوں کا دھیان کرو اور اپنے گھر بار اور اقارب کے علیحدہ ہونے سے قبر کی وحشت اور سختی اور تنہائی کو سوچو۔محرم پر جنایات کے بدلے میں کفارہ لازم ہونے کی وجہ : حج کے تمام افعال عاشقانہ رنگ کے آداب ہیں جو عاشقانِ الٰہی کے لیے اپنے معشوقِ حقیقی کے گھر کے پاس بجا لانے کے لیے موضوع ہیں۔ پس جو شخص ان آداب پسندیدۂ معشوق کے بر خلاف کوئی حرکت کرے اس پر عاشقانہ ادب کو چھوڑنے اور اپنے معشوق حقیقی کے آگے خلاف ورزی کرنے کی وجہ سے کفارہ دینا لازم ہوا۔ لہٰذا محرم اگر اپنے کسی اندام کو خوش بو لگا دے تو اس کو صدقہ دینا چاہیے اور اگر ایک دن کامل سیا ہوا کپڑا پہنے یا اپنے سر کو ڈھاپنے تو اس پر قربانی واجب ہوتی ہے اور اگر اس سے کم مدت میںیہ فعل کیا ہو تو صدقہ دینا چاہیے اور اگر اپنے سر کا چوتھائی یا زیادہ منڈوا دے تو اس پر قربانی لازم آتی ہے اور اس سے کم کے لیے صدقہ دینا چاہیے اور ایسا ہی ناخن کٹوانے کے باب میں ہے۔ تفصیل اس اجمال کی یوں ہے کہ ان حرکات کو عاشقانہ نیاز و خستگی و شکستگی کے برخلاف شمار کیا جاتا ہے، کیوں کہ خوش بو ملنا اور سلے ہوئے کپڑے پہننا اور سر منڈوانا اور ناخن کٹوانا زیب و زینت کے اسباب اور حظوظِ نفسانی و خود آرائی کی صورتیں