نہیں بلکہ جب مالک سے مایوسی ہوجائے تو صدقہ کر دے لیکن اگر خود محتاج ہوتو خود بھی استعمال کر سکتاہے۔
مسئلہ: اگر کسی کاریل میں قرآن شریف رہ گیا اور اندیشہ ہے کہ ہم نہ اٹھائیں گے تو دوسرے مسافر بے حرمتی کریں گے ایسی حالت میں اٹھالے اور صدقہ کردے۔
مسئلہ: اسٹیشن پر کوئی چیز خریدی او رگاڑی چھوٹ گئی قیمت ادا نہ ہوسکی توا س چیز کو کھانا اور استعمال کرنا جائز ہے لیکن جس طرح ہوسکے اس کی قیمت پہنچاؤ ہمیشہ کی آمدورفت کا کوئی قریب اسٹیشن ہو تو کسی معتبر شخص کی معرفت ادا کردو ورنہ خط کے ذریعہ سے پتہ وغیرہ ودریافت کرکے اس کی قیمت پہنچاؤ اگر باوجود پوری کوشش کے وہ شخص نہ مل سکے۔ تو وہ قیمت اس شخص کی طرف سے صدقہ سمجھ کرکسی غریب کردے دو لیکن اگر اتفاق سے وہ پھر کہیں مل جائے گا او رمطالبہ کرے گا تو دوبارہ دینا ہوگا اس صدقہ کا ثواب تم کو ہوگا۔
مسئلہ: اگر کوئی شخص ایک پیسے کو دیا سلائی کابکس یا ایک ایک آنہ کا سیب بچتا تھا تم نے زبان سے کچھ نہیں کہا دیا سلائی یا سیب اٹھائے اور پیسے نکال کر دینے لگے اور ریل چلدی اور قیمت اس کو نہ پہنچ سکی تو اس کی قیمت پہنچانی چاہیے یا اسکی چیز واپس کر دینی چاہیے درصورت دشواری واپسی کے وہ چیز یا اس کی قیمت محتاجوں کو دے دینی چاہیے اگر محتاج ہو تو خودبھی صرف میں لاسکتا ہے پھر اگر مالک مل جائے قیمت اس کو دے دی جائے یا اس سے معاف کر الیا جائے۔
مسئلہ: اگر آپ نے کسی چیز کی قیمت پہلے دیدی اور گاڑی چھوٹ گئی دوکاندار نے ان پیسوں کو پھینکنا چاہا لیکن وہ گاڑی میں نہ پہنچے گر کر ضائع ہوگئے تو وہ قیمت اس کے ذمہ باقی رہی تم شرعا اس سے وصول کرنے کا استحقاق رکھتے ہوبہتر یہ ہے کہ اس معاف کر دو بہت ثواب حاصل ہوگا۔
مسئلہ: اگر اسٹیشن پر سے چیزیں خرید کر یا اپنا ناشتہ وغیرہ نکال کر کسی غریب آدمی کے سامنے کھاؤ تو تھوڑا بہت بقدر مناسب اس کو بھی دیدو مکان پر کئی غریبوں کو کھانا کھلا نے سے زیادہ اس کا ثواب ہوگا اگر اتنی گنجائش نہ ہو یاہمت و توفیق نہ ہو تو ایک طرف علیحدہ ہو کر پوشیدہ کھالو خصوصاً چھوٹے بچوں کے سامنے اس کا بہت خیال رکھو اگر کسی غریب کا بچہ سامنے بیٹھاہے تو جو کچھ اپنے بچہ کو خرید کر دیا ہے ۔ اس کو بھی کسی قدر ضرور دیدو ثواب عظیم ہوگا ورنہ دور جاکر خرید و اور ایسی طرح کھلا دو کہ غریب بچہ کو حسرت نہ ہو اس مسیں بھی انشاء اللہ تعالیٰ ثواب ہوگا۔
مسئلہ: اگر کسی قلی اورمزدور کے سر پر اسباب رکھ دیا اور اس سے کچھ اجرت طے نہیں کی تھی تو اس جگہ جو مزدوری اس کی معروف ہے وہ دینی ہوگی مگر مناسب یہ ہے کہ اول مزدوری طے لوتا کہ پھر جھگڑا نہ ہوطے کرنے کے بعد کم ہر گزنہ دو زیادہ دینے میں کچھ حرج نہیں بلکہ ثواب ہوگا۔
مسئلہ: جہاز اور کشتی میں بھی ان کے چلنے کے وقت نماز جائز ہے لیکن بلاعذر