زیادہ مبالغہ کرتے ہیں جو سخت گناہ ہے ۔
سفر حج ایک طویل سفر ہے جس میں ریل،ہوائی جہاز، موٹر لاری،وغیرہ پر سوار ہونا پڑتا ہے دوسرا ملک ہوتا ہے اکثر لوگ زبان سے ناواقف ہوتے ہیں ایسی صورت میں تکالیف کا پیش آنا ظاہر ہے مگر باوجود ان سب باتوں کے خدا فضل ہے حجاج کو بہت کم تکالیف ہوتیں ہیں ایسی تکالیف تو بہت ہی کم وبیش آتی ہیں کہ جن سے ہلاکت کا اندیشہ ہو اپنی بے احتیاطی سے کوئی صورت پیش آاجائے یہ امر آخر ہے ہم اپنے ملک میں جب سفر کرتے ہیں تب بھی سفر میں تکلیف پیش آتی ہے تو وہاں کی تکالیف اتنے طویل سفر میں حج جیسی نعمت عظمی کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ہیں ۔پھر ان تکالیف کا ثواب بھی ملتا ہے اسلئے وہاں کے واقعات ایسے طور سے نہ بیان کرو کہ دوسرے لوگوں کی ہمت ٹوٹ جائے اور حج کا ارادہ ہی نہ کرے وہاں کی تکالیف بیان کرکے لوگوں کو روکنا اور ڈرانا ’یصدون عن سبیل اللہ والمسجد الحرام ۔
(ترجمہ):روکتے ہیں اللہ کے راستے اور مسجد حرام سے ۔
میں داخل ہیں ہاں اگر کوئی عقلمند ہوشیار شخص ایسے طریقے سے تکالیف کاتذکرہ کرے کہ جس سے دوسرے لوگوں پر برا اثر نہ پڑے اور ان تکلیفوں کاانتظام ہوجائے اور لوگ ان کے ازالہ کی طرف متوجہ ہوجائیں تو مضائقہ نہیں بلکہ ایسے لوگوں کو ضرور وہاں صحیح حالات سنائے جائیں جو ان کی تدبیر کر سکتے ہوں تاکہ وہ لوگ ان کی تدبیر کر سکیں اور حاجیوں کو آرام ملے ۔
حج کے بعد اعمال صالحہ کا مزید اہتمام
حج کے مقبول ہونے کی علامت یہ ہے کہ حج کے بعد اعمال صالحہ کا اہتمام اور پابندی زیادہ ہوجائے دنیاسے بے رغبتی اور آخرت کی طرف رغبت بڑھ جائے اور پہلی حالت سے بہتر ہو جائے اس لئے حج کے بعد اپنے اعمال و اخلاق کا خاص طور سے خیال رکھا جائے اور طاعت وعبادت میں خوب کوشش کرنی چاہئے معصیت اور اخلاق رزیلہ سے نفرت اور اجتناب کرنا چاہئے ۔
خاتمہ اور دعا
اپنی علمی بے بضاعتی کو دیکھتے ہوئے اس رسالہ کی تالیف وتصنیف کی قطعا جرات نہیں ہوتی تھی نیز اردو زبان میں کوئی ایسا رسالہ موجود نہی تھا جس میہں عام فہم طریقے پر مسائل حج وزیارت تفصیل سے ہوں اس لئے بندہ نے حق تعالی کے فضل پر بھروسہ کرتے ہوئے مولانا موصوف کی تعمیل ارشاد اور اپنے لئے زخیرۃ آخرت کی نیت سے اس رسالہ کو شروع کیا حق جل مجدہ کا ہزار ہزار شکر کہ بہت قلیل مدت میں باوجود اپنے دیگر مشاغل کے اس کو پورا فرمانے کی توفیق بخشی اب مجھے اپنے معبود سے امید واثق ہے کہ میری اس ناچیز تالیف کو محض اپنے فضل و کرم سے قبول فرما کر حجاج اور زائرین کیلئے سفر مین بہتر رفیق