تہلیل کہ کر ہتیلیوں کو بوسہ دے لو رسول اللہ ﷺ نے حضرت عمر ؓ کو خاص طور سے یہ تاکیدفرمائی تھی کہ دیکھو تم قوی آدمی ہو حجر اسود کے استلام کے وقت لوگوں سے مزاحمت نہ کرنا اگر جگہ ہو تو استلام کرناورنہ صرف استقبال کر کے تکبیر وتہلیل کہ لینا ۔
(۴) حج کے زمانے میں حجر اسود پر بعض لوگ خوشبو لگا دیتے ہیں اس وقت محرم کو استلام نہ کرنا چاہئے چونکہ اس سے خوشبو کا استعمال ہوگااور محرم کو خوشبو کا استعمال منع ہے بعضے آدمی احرام کی حالت میں ایسے وقت میں بوسہ دیتے ہیں یا ہاتھ لگاتے ہیں ایسے وقت بوسہ دینا یا ہاتھ لگانا منع ہے ایسے وقت ہاتھ کا اشارہ کافی ہوتا ہے ۔
(۵)طواف کرتے وقت بیت اللہ کی طرف منہ کرنا مکروہ تحریمی ہے اکثر لوگ اس طرف توجہ نہیں کرتے ہیں اور طواف میں جہاں چاہتے ہیں بیت اللہ کی طرف منہ کر دیتے ہیں البتہ حجر اسود کے استلام کے وقت بیت اللہ کی طرف منہ کرنا جائز ہے مگر اس وقت بھی دونوں پوئوں اپنی جگہ رہنے چاہئے اور استلام کے بعد اسی جگہ سیدھا کھڑا ہو کر طواف کرنا چاہئے جہاں استلام کرنے سے پہلے پائوں تھے اگر استلام کے وقت بیت اللہ کی طرف منہ کرنے کی حالت میں پائوں انی جگہ سے بیت اللہ کے دروازے کی طرف کو تھوڑے سے بھی ہٹ جائینگے تو مکروہ تحریمی کا ارتکاب لازم آئیگا اور گناہ ہوگا اور طواف اگرچہ حنفیہ کے نزدیک باطل نہ ہوگا مگر ترک واجب کی وجہ سے اعادہ اجب ہوگا ۔
(۶)حجر اسود کے چاروں طرف چاندی لگی ہوئی ہے بہت نس ناواقف استلام کرتے وقت اس چاندی کو ہاتھ لگاتے ہیں اس کے اوپر استلام کے وقت ہاتھ لگانا منع ہے ایسی طرح استلام کرنا چاہئے کہ چاندی وغیرہ کو ہاتھ نہ لگے ۔
(۷)استلام کے بعد عام طور سے لوگ پیچھے کو ہٹتے ہیں جس سے بسا اوقات خود بھی تکلیف میں مبتلاء ہوتے ہیں اور دوسروں کو بھی تکلیف پہنچاتے ہیں پیچھے کو نہ ہٹنا چاہئے بلکہ اسی جگہ سیدھا کھڑا ہو کر طواف مثل سابق شروع کر دینا چاہئے جیسا کہ ابھی بیان کیا گیا ۔
(۸)بعضے آدمی طواف شروع کرنے سے پہلے حجر اسود کے علاوہ اور