جلد حج کرنے کی ہدایت فرمائی ہے کیونکہ بسااوقات تاخیر کرنے سے موانع او رعوارض پیش آجاتے ہیں اور انسان اس سعادت کبرٰی سے محروم رہ جاتاہے۔
(۲) عن ابی امامۃ قال قال رسول اللہ ﷺ من لم یمنعہ من الحج حاجۃ ظاہرۃ اوسلطان جابراً ومرض حابس فمات ولم یحج فلیمت ان شاء یہو دیا اونصرانیا (رواہ الدارمی)
حضرت ابو امامہ فرماتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس شخص کو کسی ضروری حاجت یاظالم بادشاہ یا مرض شدید نے حج سے نہیں روکا اوراس نے حج نہیں کیا او مرگیا تو وہ چاہیے یہودی ہو کر مرے یا نصرانی ہو کر مرے۔
خدا کی پناہ کس قدر سخت وعید ہے۔ رسول اللہ ﷺ ان لوگوں کو جن پر حج فرض ہوچکا ہے اور دنیوی اغراض یا سستی کی وجہ سے بلا شرعی مجبوری کے حج ادا نہیں کرتے سوء خاتمہ کی نتبیہ فرمارہے ہیں کیونکہ باوجود شرائط کے پائے جانے کے حج نہ کرنا اگر حج کو فرض نہ ماننے کی وجہ سے ہے تواس کا کفر ہوناظاہر ہے اور اگر عقیدہ فرضیت کا ہے اور کوئی شرعی عذر نہیں ہے لیکن سستی اور دنیوی ضرویات کی وجہ سے حج کو نہیں جاتا تو پھر یہ شخص یہود یا نصاریٰ کے مشابہ ہے اور حج نہ کرنے کے لحاظ سے انھی جیسا ہے۔
اَللّٰہُمَّ احْفَظْنَا مِنْ سُوْئِ الَخَاتِمَۃِ وَوَفِقْنَا لِاَ دَائِ فَرَائِضِکَ کَمَا تُحِبُّ وَتَرْضٰی
فضائل حج
حج کی خوبیاں اور فضیلتیں بے شمار ہیں۔ اس جگہ صرف چند احادیث جن میں اجمالی طور سے حج کی فضیلت کا ذکر ہے بیان کی جاتی ہیں تاکہ حج کے فضائل سے آگاہی ہو اوران فضائل کو دیکھ کر قلب میں حج کا و داعیہ پیداہو اور ادائے فریضہ میں اعانت کا باعث ہو۔ کیونکہ کسی چیز کی فضیلت اور فائدہ جب تک معلوم نہ ہو اس وقت تک اس کا م میں پوری رغبت نہیں ہوتی اور کام کرنا مشکل ہوتاہے اور جب اس کا فائدہ معلوم ہوجاتا ہے ۔ تو اسکی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔ اور مشکل سے مشکل کام سہل ہوجاتاہے۔
(۱) عن ابی ہریرہ قال سئل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ای العمل افضل قال الایمان باللہ ورسولہ قیل ثم ماذا قال الجہاد فی سبیل اللہ قیل ثم ماذا قال حج میرور (بخاری ومسلم)
حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا گیا کہ کون سا عمل افضل ہے آپ نے فرمایا اللہ تعالی اوراس کے رسول اللہ ﷺ پر ایمان لانا (پھر ) عرض کیاگیا اس کے بعد کون سا فرمایا اللہ کے راستے میں جہاد کرنا (پھر) عرض کیا گیا اس کے بعد کونسا۔ فرمایا حج مقبول
(۲) وعنہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم العمرۃ الی العمرۃ کفارۃ لما بینہما والحج المبرور لیس لہ جزاء الا الجنۃ (بخاری ومسلم)
حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ