ہوگا اور جس کیلئے واقف نے معین کیا ہو گا اس کو ملے گا اور اس سے پھر دوسرے کو لے نا جائز ہے اور اگر شرائط واقف معلوم نہ ہو تو حسب دستور قدیم اس کو صرف کیا جائے گا بیت اللہ کے جدید غلاف میں سے خود کوئی ٹکڑا کاٹنا یا خدام سے خریدنا جائز نہیں ۔خریدنے والے کیلئے غلاف کا کپڑا پہننا اور استعمال کرنا جائز ہے اگرچہ جنبی ہو یا عورت حائضہ ہو البتہ اگر ریشم ہو تو مرد کو پہننا جائز نہیں ۔اور پہننااسی وقت جائز ہے جبکہ اس پر کچھ لکھا ہوا نہ ہو اگر اس پر کچھ لکھا ہوا ہومثلا آیۃ قرآنی یا کلمہ توحید یا آیۃ الکرسی وغیرہ تو ہرگز استعمال نہیں کرنا چاہئے ۔
مسئلہ:کعبہ کی خوشبو کو تبرک کے طور پر لینا جائز نہیں چاہے اس پر لگی ہوئی ہو یا علیحدہ ہو اور اگر کسی نے لے لی ہو تو اس کو واپس کرنا چاہئے ۔اگر تبرک کے طور پر لینا چاہے تو اس کی صورت یہ ہے کہ اپنی خوشبو کعبہ کو لگائے اور اس میں سے جس قدر جی چاہے لے لے خدام کعبہ کو ایسا کرنے کوکنے کا حق نہیں ۔اسی طرح بیت اللہ کے موم کا لینا بھی جائز نہیں اگر تبرک کیلئے لینا چاہے تو اپنی موم بتی لا کر بیت اللہ کے دروازے پر جلائے اور پھر باقی کو اٹھا لے ۔خدام کعبہ سے بیت اللہ کی بتی یا تیل خریدنا جائز نہیں ۔
آب زم زم کے فضائل
مسئلہ:زمزم ایک کنواں ہے جو مسجد حرام میں بیت اللہ سے شرقی جانب ۳۸ ہاتھ کے فاصلے پر مطاف کے کنارے کے متصل ہے زمزم کے معنی کثیر (یعنی بہت )کے ہیں کہا جاتا ہے کہ ’’ماء زمزم ای کثیر‘‘ چونکہ اس ؎۲میں پانی بیت زیادہ ہے اس لئے اس کو زمزم کہتے ہیں اس کے علاوہ اس کے اور بھی بہت سے نام ہیں مثلا طیبہ،سیدہ،سالمہ،کافیہ،مونسہ وغیرہ آب زمزم کے نکلنے کا قصہ مشھور ہے اس لئے بیان کرنے کی ضرورت نہیں ۔علماء کا اجماع ہے کہ آب زمزم دنیا کے تمام ہانیوں سے افضل اور عمدہ اور تمام پانیوں کا سردار ہے البتہ کو پانی آپ ﷺ کی انگلیوں سے بطور معجزہ ظاہر ہوا تھا وہ آب زمزم سے افضل تھا اس میں علماء