سے نہ پڑھو۔
مسئلہ: طواف اور سعی (۲) میں تلبیہ مت پڑہو۔
مسئلہ: تلبیہ کے اوپر اور الفاظ کی زیادتی کرنا مستحب ہے لیکن درمیان میں زیادتی نہ کی جائے بلکہ بعد میں کی جائے۔ مثلاً یہ الفاظ بڑھائے۔ لَبَّیْکَ اِلٰہَ الْخَلْقِ لَبَّیْکَ (یَا) لَبَّیْکَ وَسَعْدَیْکَ وَالْخَیْرُ کُلُّہٗ بِیَدَ ْیکَ وَالرُّغَبٰی اِلَیْکَ۔
مسئلہ: تلبیہ کے الفاظ میں کمی کرنا مکروہ ہے۔
مسئلہ: جب کوئی عجیب چیز نظر آئے تو یہ کہو لَبَّیْکَ اِنَّ الْعَیْشَ عَیْشُ الْاٰخِرَۃ
مسئلہ: عورت کو تلبیہ (۳) زور سے پڑھنا منع ہے۔
مسئلہ: تلبہ حج میں رمی کرنے کے وقت تک پڑھا جاتاہے جب جمرہ عقبی کی رمی شروع کرے توتلبیہ موقوف کردے اس کے بعد نہ پڑھے اور عمرہ میںطواف شروع کرنے تک پڑھا (۱) جاتاہے۔
مسئلہ: اگر پانی نہ ہو تو احرام کے واسطے غسل کا تیمم کرنا مشروع نہیں ہاں اگر نماز پڑھنی ہے اور پانی نہیں ہے تو تیمم کرکے نماز پڑھ لو۔
مسائل لباس
مسئلہ: احرام کی چادر اتنی لمبی ہو کہ داہنے کندھے سے نکال کر بائیں کندھے پر سہولت سے آجائے اورتہ بند اتنا ہوکہ ستر اچھی طرح چھپ جائے۔
مسئلہ: احرام میں کرتہ’ پاجامہ ’اجکن ’صدری ’بنیان ’وغیرہ پہننا احرام میںجائز نہیں۔
مسئلہ: چادر ریا لنگی اگر بیچ میں سے سلی ہوئی ہے تو جائز ہے مگر افضل یہ ہے کہ احرام کا کپڑا بالکل سلا ہوا نہ ہو۔
مسئلہ: احرام کا کپڑا سفید ہونا افضل ہے۔
مسئلہ: کمبل۔ لحاف رزائی وغیرہ احرار میں اوڑھنا جائزہے۔
مسئلہ: ایک کپڑا بھی احرام میں کافی ہے اور دو سے زائد بھی جائز ہیں رنگین بھی جائز ہے لیکن کسم یاز عفران میں رنگا ہوا نہ ہو۔
نماز احرام
مسئلہ: دورکعت نفل احرام کی نیت سے ایسے وقت میں پڑھنا مسنون ہے کہ وقت مکروہ نہ ہو۔
مسئلہ: فرض نماز کے بعد اگر احرام کی نیت کرلی تو یہ بھی کافی ہے لیکن مستقل دو نفل پڑھنا افضل ہے۔
مسئلہ: جس میقات سے احرام باندھنا ہے اگر اس جگہ کوئی مسجد (۲) ہے تواس میں نماز پڑھ کراحرام باندھنا مستحب ہے۔
مسئلہ: احرام بلا نماز کے باندھنا جائزہے ۔ لیکن مکروہ ہے۔ اگر مکروہ وقت ہے تو پھر بلا نماز مکروہ نہیں۔
مسئلہ: عورت کو حیض اور نفاس میں چونکہ نمازپڑھنی ناجائزہے اس لیے عسل یا وضو کرکے قبلہ روبیٹھ کر نیت کرکے تلبیہ پڑھ لینا چاہیے نماز نہ پڑھے۔