کہو اور جنگل میںگذر ہو تو لا الہ اللہ واللہ اکبر پڑھو۔ او رجب کوئی شہرنظر آئے تو یہ دعا پڑہو۔
اللہم رب السموت السبع وما اظللن ورب الارضین السبع وما اقللنورب الشیاطین وما اضللن ورب الریح وما ذرین فانا نسئلک خیر ہذہ القریۃ وخیر اہلہا ونعوذبک من شرہا وشرما فیہا
اور جب کسی شہر میں داخل ہوتویہ پڑہو۔
اللہم بارک لنا فیہا
تین مرتبہ اللہم رزقنا جناہا وحببنا الی اہلہا وحبب صالحی اہلہا الینا۔
کسی جگہ منزل کرنا
جب کسی جگہ منزل کرے۔
اعوذ بکلمات اللہ التامات کلہامن شرما خلق وذرأ وبرأ سلام علی نوح فی العلمین پڑھے۔
انشاء اللہ تعالیٰ اس جگہ کوئی چیز نقصان نہ پہو نچائے گی اور جب رات ہوجائے تویہ دعا پڑھے۔
یا ارض ربی وربک اللہ اعوذ باللہ من شرک وشرما خلق قیک وشرمایدب علیک واعوذ باللہ من اسد واسود ومن الحیۃ والعقرب ومن شرسا کنی البلد ومن والد وما ولد اور صبح کو کہے سمع سامع بحمد اللہ وحسن بلائہ علینا ربنا صاحبنا وافضل علینا عائذباللہ من النار
اگر کسی جگہ خوف یاوحشت ہو یا کوئی خطرہ ہوتو لا یلاف اور ایۃ الکرسی اور مکعذتین تین مرتبہ پڑھے۔ راستہ میں حق تعالیٰ سے ڈرو اور کثرت سے ذکر اللہ اورتلاوت وغیرہ میں مشغول رہو اور والدین اپنے اقارب عامہ مسلمین کے لیے دعا کرو۔ مسافر کی دعا قبول ہوت ہے’’بالخصوص حجاج کی‘‘ ۔
جب کسی جگہ منزل پر اترویا کوچ کرو تو دو رکعت نفل پڑھو۔ رفقاء اور خدام اور کرایہ دار سے سختی اور لڑائی جھگڑامت کرو۔ اگر کوئی سائل سوال کرے یا کوئی بلا خرچ سفر کرنے والا کچھ مانگے تو اس کو برا بھلا مت کہو اگر ہوسکے تو اس کی امداد کرو ورنہ بہترین طریق اس کو جواب دے دو اور اس کے لیے دعاکرو۔ راستہ میںنہایت وقار اور سکون سے رہنا چاہیے اوربیہودہ بات،ن سے پرہیز کرنا چاہیے۔ کیونکہ بیہودہ باتیں ہر اعتبار سے مضر ہیں۔ تنہاسفر کرنا مکروہ ہے اس لیے تنہا سفر نہ کرو سب کے ساتھ چلو۔
امیر قافلہ: قافلہ میں جو شخص ہو شیار صائب الرائے دیندار اور تجربہ اورتجربہ کار اور بردبار ہو اس وامیر بنا لینا جاہیے اورسب کو اس کی اطاعت کرنی چاہیے۔
عن ابی سعید الکدری ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال اذا کان ثلاثۃ فی سفر فلیو مروا احج ہم۔ (رواہ ابو داؤد)
ابو سعید خدری سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب تین آدمی سفر میں ہوں تو ایک کو اپنا امیر بنالیں۔