(ج) پرکعبہ سے ایک گز کے فاصلہ پرکھڑے ہیں تو جولوگ خط (ج) پر کھڑے ہیں ان کی نماز نہ ہوگی۔ کیونکہ وہ امام سے آگے ہوگئے اورشمال جنوب اور مغرب کی جانب میں اگر کوئی زیادہ قریب ہوجائے تو کچھ حرج نہیں جیسا کہ مغرب کی جانب کی چھوٹی صف میں لوگ کھڑے ہیں
شمال
مشرق کعبہ مغرب
جنوب
مسئلہ: مسجد حرام میںنماز پڑھنے کا خاص اہتمام کرنا چاہیے۔ سیرو تفریح میں اس مسجد کی نماز چھوٹ نہ جائے۔ مسجد حرام کی صرف ایک دن کی پانچ نمازوں کا جماعت کے ساتھ کااگر حساب لگایا جائے تو ایک کروڑ پینتیس(۱) لاکھ نمازوں کے برابر ہوتی ہیں اورسال کے اگر تین سو ساٹھ دن بھی مانے جائیں توسال بھر کی ایک ہزار آٹھ سو اور سوبرس کی ایک لاکھ اسی ہزار اور ہزار برس کی اٹھارہ لاکھ نماز یں ہوتی ہیں اگر کسی کی عمر حضرت نوح علیہ السلام کے برابر بھی ہوتو مسجد حرام کی صرف ایک نماز باجماعت اس کی مقام عمر کی نمازوں سے افضل ہوگی۔ مسجد حرام میں خاص ان مقامات پر نماز پڑھنے کی بھی کو شش کرنی چاہیے۔ جہاں جناب رسول اللہ ﷺ نے نماز پڑھی ہے۔
مسجد حرام میں وہ مقامات جہاں جناب رسول اللہ ﷺ نے نماز پڑھی
۱۔ خانہ کعبہ کے اندر ۲۔ مقام ابراہیم کے پیچھے ۳۔مطاف میں حجر اسود کے مقابل ۴۔رکن عراقی کے قریب جو حطیم اور دروازہ کے درمیان مواقع ہے ۵۔کعبہ کے دروازہ کے پاس بیت اللہ کے سامنے جوگڑھا ہے جس کو مقام جبرئیل بھی کہتے ہیں ۶۔ بیت اللہ کے دروازے کے نزدیک ۷۔حطیم خصوصاً میزاب رحمت کے نیچے ۸۔رکن یمانی او رحجر اسو د کے درمیان ۹۔ رکن غربی کے نزدیک اس طرح پر کہ باب العمرہ اس کے پیچھے ہے ۱۰۔مصلی آدم علیہ السلام رکن یمانی کی جانب۔
مسئلہ: آج کل عورتیں مردوں کی برابر جماعت میں یا آ‘گے پیچھے مردوں کے مقابل کھڑی ہو جاتی ہیں اس سے نماز فاسد ہوجاتی ہے لہٰذا عورتوں کے برابر کھڑا نہ ہو۔
مسئلہ: اگر عورتوں کی صف آگے اور مردوں کی صف عورتوں کی صف کے پیچھے ہوتو مردوں کی نماز نہ ہوگی۔